لاہور، اسلام آباد(نمائندگان جنگ، مانیٹرنگ ڈیسک)اسموگ کے باعث 17بجلی گھر بند ہوگئے، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ12 گھنٹے تک ہوگیا،ایٹمی اور پن بجلی کی بھی قلت، بجلی کی مجموعی پیداوار6705میگا واٹ کم ہوگئی،تھرمل پاوراسٹیشنز کی بندش سے 5500، گیس کی بندش سے 1205میگا واٹ بجلی کی پیداوار متاثر، ٹرپنگ کے باعث چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹس بھی بند کردیےگئے جبکہ حکومت کا کہناہےکہ ملک
کو بریک ڈائون سے بچالیا، بجلی گھروں کی بحالی 72گھنٹے میں متوقع ہے۔ترجمان پاور ڈو یژ ن کے مطابق پنجاب میں شدید دھند کے باعث کئی میگاواٹ کے پیداواری یونٹس بند ہوگئے ہیں۔ چار سو میگاواٹ کا جام شورو، سات سو میگاواٹ کا کیپکو پلانٹ ،9 سو 85 میگا واٹ کا حبکو، چونیاں، لبرٹی، حبکو نارووال اور اٹلس پاور پلانٹ اور ایک ہزار میگاواٹ کا مظفر گڑھ بجلی گھر بند ہوگیا ہے جب کہ ٹرپنگ کے باعث چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ عارضی طور پر بند کردیا گیا ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ پلانٹ وفاقی حکومت کی جانب سے بند کیئے گئے ہیں جب کہ سوئی ناردرن گیس کمپنی نےبھی پاورپلانٹس کوگیس کی فراہمی بند کردی ہےجس کی وجہ سے 7پاور پلانٹس کو نومبر تک200ملین گیس کی فراہمی بند رہے گی۔اس کے ساتھ ساتھ فرنس آئل اورڈیزل پر چلنے والے پاور پلانٹس کوبھی بندکردیاگیا ہے۔پاورپلانٹ بندش سے4 ہزار 250میگاواٹ بجلی سسٹم میں کم ہوگئی اور بجلی کی پیداوار میں کمی کا سامنا ہے جس کے باعث لوڈ شیڈ نگ میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی نےاسموگ کےباعث آج ملک کے مختلف شہروں کوبلیک آوٹ سےبچالیا۔وزارت توانائی کے پاور ڈویژن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی
نے 500 اور200کے وی گرڈ اسٹیشنز کو ٹرپنگ سے بچا یا۔ پاور ڈویژن کا کہنا ہےکہ نیوکلیئر پاور پلانٹس میں چشمہ ون، ٹو، تھری اور فور شامل ہیں جب کہ سموگ کےباعث چاروں نیوکلیئر پاو رپلانٹ بھی بند ہیں تاہم ان پاور پلانٹس کی 72 گھنٹوں میں بحالی متوقع ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ شدید اسموگ نیشنل ٹرانسمشن سسٹم کے لیے سخت چیلنج ہے۔ ملک میں بجلی کی پید ا وار میں اچانک تقریباً7ہزار میگا واٹ کمی ہو گئی ،
بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں کا کوٹہ کم ہونے کے بعد پانچ سے بارہ گھنٹے غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی ہے ۔بجلی کا بحران پن بجلی میں کمی ، گیس اورتیل سے چلنے والے بجلی گھروں کی بندش کی وجہ سے پیدا ہوا ہے جبکہ چشمہ نیوکلیئر پلانٹ بھی تکنیکی وجوہات کی بنا پر بند ہو گیا ہے۔جمعہ کی سہ پہر این ٹی ڈی سی کے جاری سرکلر میں کہا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر تیل سے چلنے والے 13 تھرمل پاور اسٹیشنز بند کر دئیے گئے ہیں
جن سے بجلی کی 5500میگا واٹ پید ا وار متاثر ہوئی ہے جبکہ سوئی ناردرن گیس کی طرف سے ایل این جی کی سپلائی 200ایم ایم سی ایف ڈی کم ہونے کے بعد 1205میگا واٹ بجلی کی پید ا وار متاثر ہوئی ہے ۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر آئی پی پیز کے بند ہونے والے بجلی گھروں میں کوہ نور، جاپان، سفائر، ہال مور، صبا، اورینٹ سمیت دیگر پاور پلانٹ شامل ہیں۔ بجلی کی پید ا وار کم ہونے کے بعدلیسکو کے لئے بجلی کا کوٹہ 2100میگا واٹ
سے کم ہو کر 1150میگا واٹ ہو گیا اور بجلی کا کوٹہ ایک ہزار میگا واٹ کم ہونے کے بعد ہنگامی طور پربجلی کی 12گھنٹے غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ لیسکو ریجن میں واقع 40دیہی گرڈ سٹیشنوں کو جزوی طور پر بند کر کے بجلی کا لوڈ پورا کرنے کی کوششیں جاری ہیں جس سے دیہی علاقوں میں ہر ایک گھنٹے بعد ایک گھنٹےکے لئے بجلی بند ہو رہی ہے ۔صارفین بجلی نے غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ میں اچانک
اضافہ پر شدید احتجاج کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے یکم نومبر کو لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے کئے جو دھرے رہ گئے ہیں، غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ سے تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو گی ۔ لیسکوذرائع نے کہا کہ بجلی کا کوٹہ کم ہونے کے بعد دیہات میں دس گھنٹے اور شہری علاقوں میں پانچ گھنٹے لوڈ شیڈنگ شرع کر دی ہے ۔وفاقی وزارت توانائی پاور ڈویژن کے ترجمان نے کہا ہے کہ شدیدسموگ
کی وجہ سے چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ بند ہو گیا ہے کیونکہ تکنیکی اور سکیورٹی وجوہات کی بنا پر نیوکلیئر پلانٹ میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں ، چشمہ پاور پلانٹ کی بحالی کا کام جاری ہے اور آئندہ 72گھنٹے میں پیش رفت کا امکان ہے ۔ حکومت نے فرنس آئیل اور ڈیزل سے چلنے والے مہنگے پاور پلانٹ بند کر نے کی ہدایت کر دی ہے جس سے 4250میگا واٹ بجلی کی پید ا وار میں کمی ہو گئی ہے بند ہونے والے پلانٹوں میں
فرنس آئیل سے چلنے والے 950میگا واٹ حبکو، 1000میگا واٹ مظفر گڑھ، 400میگا واٹ کیپکو،نشاط پاور، نشاط چونیاں، لبرٹی ، حبکو نارووال،اٹلس، اور کیل پاور پلانٹ شامل ہیں جن کی پید ا وار ی استعداد 1200میگا واٹ ہے ۔ترجمان نے کہا کہ سوئی نادرن گیس پائپ لائن نے 200ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی سپلائی میں کمی کر دی ہے، گیس سپلائی 3سے 7نومبر کے درمیان مرمت کے کام کی وجہ سے بند ہوئی ہے،
گیس بند ہونے کی وجہ سے سسٹم میں بجلی کی پید ا وار 500میگا واٹ کم ہو گئی ہے ۔ ٍترجمان نے مزید کہا کہ ملک میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے ، صوبوں کے مطالبے پر ڈیموں سے پانی کااخراج کم ہونے سے پن بجلی کی پید اوار جو 7000میگا واٹ تھی جوکم ہو کر 2700میگا واٹ ہو گئی ہے ۔دھند اور اسموگ کے باعث بجلی کا بحران پیدا ہوگیا ،لیسکو نے پنجاب کے شہروں اور دیہات کے لوڈشیڈنگ کا شیڈول جاری کردیا ،
ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوگی ۔لیسکو کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق صوبےبھر میں دن میں مجموعی طور پر 12 گھنٹے بجلی بند رہے گی ۔وفاقی حکومت نے لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لئے مہنگے تیل سے چلنے والے پاور پلانٹس کی بند کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے ۔پاور ڈویژن نے ضرورت کے مطابق فرنس آئل اور ڈیزل پر پاور پلانٹ چلانے کی ہدایت کردی ہے۔دھند اور اسموگ سے بجلی کا بحران پیدا ہوا ،پن بجلی کی پیداوار 7 ہزار سے کم ہوکر 2ہزار 7سو میگاواٹ رہ گئی ۔چشمہ کے چاروں نیوکلیئر پاور پلانٹ بند ہیں ،ترجمان پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے وضاحت کی کہ پاور پلانٹ اسموگ کی وجہ سے نہیں این ٹی ڈی سی ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی کےباعث بند ہوئے،چند گھنٹوں میں صورتحال بہتر ہوجائے گی۔