اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و معروف تجزیہ نگار حامد میر نے کہا ہے کہ جس طرح عدالت کیس چلا رہی ہے مجھے نہیں لگتا کہ اس کا کوئی فیصلہ ہو۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں سینئر صحافی نے کہا کہ نوازشریف کے
پاس کوئی ایسی پری نہیں ہے جو اڑکرجائے اور ان کی خواہشات کے مطابق تعبیر لا کر ان کے ہاتھ میں پکڑا دے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ماضی میں بھی ان سے ڈیل کرکے ملک سے باہر بھیج دیا جاتا رہا ہے اور پھر وہ ملک میں واپس آ جاتے ہیں، ماضی میں عدالتیں ان کے حق فیصلے دیتی رہی ہیں اور پہلی دفعہ ان کے خلاف فیصلہ آیا ہے ، موجودہ عدالت جس طرح ساراکیس چلا رہی ہے مجھے نہیں لگتا کہ اس کا کوئی فیصلہ ہو، میں کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، سینئر صحافی نے کہا کہ سارے ملزمان تو پیش ہی نہیں ہو رہے اگر دو ملزمان حسن اور حسین پیش نہیں ہو رہے تو قانون یہ کہتا ہے کہ ان کی غیر حاضری کی صورت میں آپ ان کو صرف تین سال قید کی سزا دے سکتے ہیں۔ اس لحاظ سے ان کی پالیسی یہ ہے کہ سیاسی مفادات کی وجہ سے میاں محمد نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پیش ہو رہے ہیں، سینئر صحافی نے کہا کہ نیب ایک ادارہ ہے مگر کراچی میں اس کی عدالتیں اور طریقے سے کام کرتی ہیں اور اسلام آباد میں کسی اور طریقے سے کام کر رہی ہیں۔