لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر وزیر پنجاب اور قانون رانا ثنا اللہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کرنے کے بعد جے آئی ٹی اور عدلیہ پر برس پڑے۔ تفصیلات کے مطابق رانا ثنا اللہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق
ڈار پر لگنے والے الزامات بکواس اور مذاق ہیں، جے آئی ٹی کےاراکین ہیرے کم اور شیطان زیادہ لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الزام کا کوئی قانونی جواز اور بنیاد ہونی چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ملک کے ساتھ فراڈ ہو رہا ہے۔ سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار پر فرد جرم اور الزامات بکواس اور مذاق ہیں، اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کیا ہے، الزامات کا کوئی قانونی جواز اور بنیاد ہونی چاہئے، جو اس کیس میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثے کسی کے بھی ہو سکتے ہیں، پرائیوٹ اور ملٹی نیشنل کمپنیزمیں لوگوں کی تنخواہیں لاکھوں میں ہوتی ہیں، کیا انہوں نے بھی غلط طریقہ سے پیسہ کمایا؟ اسحاق ڈار کو 80کروڑ روپے کے اثاثے آمدنی سے زیادہ ہیں کہنا ہی مذاق ہے، ملک کے ساتھ فراڈ کیا جارہا ہے، قوم تمام چیزیں دیکھ رہی ہے۔رانا ثناء نے کہا کہ احاطہ عدالت میں کوئی اپنی مرضی نہیں کرسکتا، عدالت کی مرضی ہوگی کہ کارروائی بند کمرے میں کرے یا نہیں، الزام لگانے کی کوئی وجہ ہونی چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے 70 سالہ تاریخ میں کبھی جے آئی ٹی نہیں بنائی۔واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس پر آج فرد جرم عائد کردی ہے، جبکہ اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔