لندن (آئی این پی) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران جب ان سے وطن واپسی کے حوالے سے سوال کیا گیا تو وہ اس کا جواب گول کر گئے اور مسلم لیگ (ن) کا دوبارہ صدر بننے کے سوال پر اخبار نویس سے کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے۔تفصیلات کے مطابق میاں محمد نواز شریف کی اخبار نویسوں سے بات چیت کے دوران جب ان سے یہ سوال کیا
گیا کہ وہ کب وطن واپس جا رہے ہیں تو انہوں نے اس کا جواب دینے سے گریز کیااور بات گول کر گئے، جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ سینیٹ میں ایک بل منظور کر لیا گیا ہے جس کے بعد وہ دوبارہ مسلم لیگ (ن) کے صدر منتخب ہو سکتے ہیں، جس پر سوال کرنے والے اخبار نویس کی طرف دیکھ کر مسکراتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے؟۔ دریں اثنا وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی وطن واپسی کے بعد آئندہ ہفتے کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے جس میں نیب ریفرنسز کے بعد وزیر خزانہ کے مستعفی ہونے کے معاملے پر غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں وزیر خزانہ نے مستعفی ہونے کی پیشکش کر دی اور کہا کہ جو بھی فیصلہ وزیراعظم اور میاں نواز شریف کریں گے وہ انہیں قبول ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی وطن واپسی کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے استعفے کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کرا دیں گے جس کے بعد نیا وزیر خزانہ مقرر کر نے کا فیصلہ کیا جائے گا۔