نیویارک(آئی این پی ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجو د ہیں اور اس سلسلے میں امریکی کمپنیوںکو خوش آمد ید کہیں گے جبکہ جنرل الیکٹرک کے
نائب صدر جان رائس نے کہا کہ پاکستان جنرل الیکٹرک کیلئے ایک اہم مارکیٹ ہے، ہم پاکستان میں لوکو موٹو اور شعبہ صحت میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔منگل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے جنرل الیکٹرک کمپنی کے نائب صدر نے یہاں ملاقات کی جس میں پاکستا ن میں سرمایہ کاری سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کیلئے دروازے کھلے ہیں۔ملاقات میں نائب صدر جنرل الیکٹرک کمپنی جان رائس کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ پاکستان میں لوکو موٹیو اور شعبہ صحت میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان میں اپنے کاروبار کو وسیع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جنرل الیکٹرک کی پاکستان سے وابستگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنرل الیکٹرک کمپنی کی مہارت سے بہت فوائد حاصل کر رہا ہے،وزیراعظم نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ
کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے خوش آمدید کہیں گے ۔واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیلئے گزشتہ شب نیویارک پہنچے ۔ امریکا میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری اور
اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے ان کا استقبال کیا۔وزیراعظم شاہد خاقان اپنے اس دورہ میں نائب امریکی صدر، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، افغان ، ایران،سری لنکا اور ترکی کے صدور سمیت دیگر عالمی رہنمائوں سے ملاقات بھی کریں گے۔ وزیر اعظم نیپالی، برطانوی ہم منصب اور اردن کے شاہ
سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کونسل آف فارن ریلیشنز سے بھی خطاب کریں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان اپنے تین روزہ دورہ نیویارک میں امریکی نائب صدر مائیک پنس، سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر سے ملاقات کریں گے۔امریکی نائب
صدر سے ملاقات میں ٹرمپ کی افغان پالیسی اور پاکستان سے متعلق سخت موقف پر بات ہوگی۔اس کے علاوہ وزیراعظم مقبوضہ کشمیر اور روہنگیا مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم پر ہونے والے او آئی سی کے رابطہ گروپ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔وزیراعظم 21 ستمبر کی سہ پہر جنرل اسمبلی سے
پہلی بار خطاب کریں گے، جس میں کشمیریوں کے حق خودارادیت، کشمیریوں پربھارتی مظالم سے دنیا کو آگاہ کرنے کے ساتھ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی بھی مذمت کریں گے۔وزیراعظم 22ستمبر کی صبح وطن واپس روانہ ہوجائیں گے۔