پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان کی امریکہ سے ٹھن گئی،بڑا اختلاف،صاف انکار کردیاگیا

datetime 17  ستمبر‬‮  2017 |

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی میں سب سے پہلے پاکستان ہونا چاہیے ٗجنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر مختلف ممالک کے حکام سے ملاقاتیں ہونگی ٗ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کوئی ملاقات طے نہیں ہے ٗ رسمی ملاقات ہوسکتی ہے ۔گزشتہ روز دیئے گئے انٹرویو کے دور ان ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ پارٹی کے اندر کوئی اختلافات نہیں ہیں ٗ 28 جولائی کے بعد سابق وزیراعظم محمد نواز شریف ملک اور پارٹی کے اندر مزید مضبوط ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار الزامات کا سامنا کر رہے ہیں ،الزام ثابت ہونے تک وہ بے قصور ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی میں سب سے پہلے پاکستان ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر مختلف ممالک کے حکام سے ملاقاتوں کے علاوہ کاروباری کمیونٹی اور دیگر حکام سے بھی ملاقاتیں ہوں گی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کوئی ملاقات طے نہیں ہے تاہم رسمی ملاقات ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بھارت کیساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں تاہم بھارت کی طرف سے کوئی مثبت ردعمل نہیں آیا بلکہ وہاں سے اشتعال زیادہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں کشمیری عوام آزادی کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کی ضرورت ہے، اتفاق ہوا تو ضرور کریں گے، اگر دوتہائی اکثریت ہو تو پھر بھی اتفاق رائے کے بغیر ترمیم نہیں ہونی چاہئے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پر پولیس کی طرف سے عمل درآمد کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہدایات پر عمل ہونا چاہئے ٗافسران کے پاس ہدایات ماننے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے۔دریں اثناء وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی عسکریت پسندانہ سوچ ناکام پالیسی کی عکاس ہے ٗ

جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان میں قیام امن کے لئے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی ضرورت ہے۔ غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویومیں خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی کہ امریکی فوج اس وقت افغانستان میں کیسے کامیاب ہوسکتی ہے جو اوبامہ انتظامیہ کے دور میں8گنا زیادہ طاقت کے ساتھ وہاں پر موجود تھی مگرکامیابی حاصل نہ کرسکی ۔

انہوں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے ممبروں کو بتائیں گے کہ اس علاقے میں امن واپس آنا چاہئے۔ افغان جنگجوؤں کے لئے فوجی حل قابل قبول نہیں ہے ٗاس کوسیاسی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئیے۔انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ افغانستان میں سیاسی حل کے لئے یہ ضروری ہے کہ موجودہ حالات میں وہاں پر سرمایہ کاری کی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…