اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نظر ثانی کیس میں مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر پانچ رکنی لارجر بینچ بنایا گیا تھا، اس لیے اب مسلم لیگ (ن) اس لارجر بینچ کے فیصلے پر اعتراض کرنے کا اخلاقی جواز نہیں رکھتی،
سینئر صحافی حامد میر نے نجی ٹی وی چینل پر شریف خاندان کی نظر ثانی اپیلوں کے مسترد کیے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے نظر ثانی اپیل کی سماعت کے لیے تین رکنی بینچ بنایا تھا لیکن مسلم لیگ (ن) کی استدعا پر پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا۔ سینئر صحافی نے کہا کہ اب جب پانچ رکنی بینچ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے تو مسلم لیگ (ن) کو چاہیے کہ وہ اس فیصلے کو تسلیم کرے کیونکہ اب وہ فیصلے پر تنقید کا اخلاقی جواز کھو چکی ہے۔ حامد میر نے حلقہ این اے 120کے حوالے سے کہا کہ یہ فیصلہ ضمنی الیکشن پر اثر انداز تو ہوگا مگر پھر بھی بیگم کلثوم نواز کی پوزیشن بہت مضبوط ہے۔ سینئر صحافی حامد میر نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی واپسی کے بارے میں کہا کہ میاں محمد نواز شریف کو واپس آ جانا چاہیے اور مزید کہا کہ جہاں تک میری معلومات ہیں پارٹی قیادت نے بھی انہیں پاکستان واپس آ کر 19ستمبر کو نیب کے سامنے پیش ہونے کا مشورہ دیا ہے۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ اگر 19ستمبر کو میاں محمد نواز شریف احتساب عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوتے تو خدشہ ہے کہ عدالت ان کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کر سکتی ہے۔