اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے سابق طالبان امیر ملا اختر منصور کو پاکستانی علاقے میں نشانہ بنایا۔ ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ
ایک طرف امریکہ طالبان کو مارنا بھی چاہتا ہے اور دوسری طرف ان سے مذاکرات کرنے کا خواہش مند بھی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کو اپنی اس نئی پالیسی پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پاکستان پر امریکہ نے جو الزامات لگائے ہیں وہ سراسر بے بنیاد ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کسی زمانے میں پاکستان کا طالبان پر اثر و رسوخ موجود تھا مگر اب ریاست پاکستان کا طالبان سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ امریکہ نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے سابق طالبان امیر کو پاکستانی علاقے میں نشانہ بنایا۔ طالبان امیر ملا اختر منصور کو ایران میں بھی مارا جا سکتا تھا مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملا اختر منصور ایران کے راستے ہی پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ امریکہ کی طرف سے ملااختر منصور کی مسلسل نگرانی کی جا رہی تھی۔ امریکہ کو یہ بات معلوم تھی کہ ملا اختر منصور ایران میں موجود ہے مگر امریکہ نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے اسے پاکستانی علاقے میں ہلاک کیا۔