منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کے جاری ہوتے ہی کابل اور قندھار لرز اٹھے،لاشوں کے ڈھیر لگ گئے،تشویشناک صورتحال

datetime 25  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آئی این پی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی افغان حکمت عملی کے اعلان کے بعد افغانستان میں پرتشدد واقعات اور سیکورٹی فورسز پرحملوں میں اضافہ ہوگیا، دارالحکومت کابل میں امام بارگاہ میںنماز جمعہ کے دوران خودکش حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ہے جبکہ صوبہ قندھار میں طالبان عسکریت پسندوں کے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر

حملے میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور7 زخمی ہوگئے۔ جمعہ کو افغان میڈیا کے مطابق دارالحکومت کابل میں امام بارگاہ میں خودکش حملے کے بعد مسلح افراد نے فائرنگ کی ہے ۔کابل پولیس کے ترجمان عبدالباسط مجاہد کا کہنا ہے کہ ایک خود کش بمبار نے کابل میں قائم ایک امام بارگاہ امام زمان میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے تاہم فوری طور پر ہلاکتوں کی تفصیلات نہیں مل سکیں۔ایک اور پولیس افسر محمد جمیل کا کہنا تھا کہ امام بارگاہ میں تاحال مسلح چھڑپیں جاری ہے جہاں لوگوں کی بڑی تعداد نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے موجود تھی۔کابل پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کے مطابق مسجد مں دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ادھر طلوع نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے امام بارگاہ امام زمان پر حملے کی تصدیق کی ہے اور پولیس کے خصوصی دستے مسجد میں داخل ہوچکے ہیں۔رپورٹس کے مطابق متعدد مسلح افراد امام بارگاہ میں موجود ہیں جبکہ افغان سیکیورٹی فورسز نے امام بارگاہ اور اس کے اطراف کے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ادھر طالبان کے مسلح جنگجوئوں نے افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں حملہ کرکے 4 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔صوبائی پولیس ترجمان ضیا درانی

کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز طالبان کے مذکورہ حملے کے خلاف افغان ائیرفورس کی مدد سے جوابی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ جمعہ کی صبح ہونے والے حملے میں 7 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔انہوں نے دعوی کیا کہ جوابی کارروائی میں طالبان کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم اس حوالے سے فوری طور پر طالبان کا موقف سامنے

نہیں آسکا۔علاوہ ازیں صوبائی ڈپٹی چیف ناصر احمد عبدالرحیم زئی کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے مشرقی صوبہ پکتیکا کے ضلع جانی خیل کو لڑائی کے بعد عسکریت پسندوں سے واپس لے لیا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی افغان پالیسی کے بارے میں تقریر کے دوران اعلان کیا تھا کہ طالبان کے خلاف لڑائی کے لیے افغانستان میں امریکی فوج

میں اضافہ کیا جائے گا۔انہوں نے اپنی تقریر میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا عمل بند کرے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے مذکورہ بیان پر طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری بیان میں کہا تھا کہ اگر امریکا افغان سرزمین سے اپنے فوجیوں

کا انخلا نہیں کرتا تو افغانستان کو امریکی افواج کا قبرستان بنا دیا جائے گا۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر میں کچھ بھی نیا نہیں تھا، یہ ایک مبہم تقریر تھی جس میں امریکی صدر نے مزید امریکی فوجی افغانستان میں تعینات کرنے کا اشارہ دیا۔ایک سینئر طالبان کمانڈر نے نامعلوم مقام سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے اے ایف پی کو بتایا کہ ‘ڈونلڈ ٹرمپ صرف سابق امریکی صدر جارج بش کی طرح گھمنڈی رویے کو مسلسل بڑھا رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…