اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاناما کیس کے فیصلے کے بارے میں ’’اسٹیبلشمنٹ‘‘ نے کیا پیش گوئی کی تھی اور نتیجہ کیا نکلا؟ سینئر صحافی حامد میر نے ایک نجی ٹی وی چینل پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی تقریریں اور ان کی میڈیا پر جو پروجیکشن ہوئی ہے اس سے کیبل آپریٹرز کو فون جانے شروع ہوئے، ریلی کے دوران کیبل آپریٹرز کو مخصوص چینلز کی نشریات کے حوالے سے فون گئے جس سے اب لگتا ہے کہ معاملہ نیوٹرل نہیں رہا، یہ بات آرمی چیف کے لیے اچھی نہیں ہے بلکہ ان کے امیج کے لیے بڑا جھٹکا ہے۔ حامد میر نے کہا کہ نواز شریف کی
تقریروں کے بعد کیبل آپریٹرز کو مخصوص چینلز کی نشریات کے لیے فون جانا شروع ہو گئے ہیں جس کے بعد لگتا ہے کہ کچھ لوگ دوبارہ متحرک ہوگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کے فیصلے میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں تھا کیوں کہ وہ تو کہہ رہے تھے کہ چار ایک سے فیصلہ آئے گا ان کی اپنی اطلاعات غلط نکلیں، سب نے فیصلہ دیکھ لیا۔ حامد نے کہا کہ کیبل آپریٹرز کو کچھ ٹی وی چینلز کے لیے فون جانے کے بعد اب آپ نہیں کہہ سکتے کہ اسٹیبلشمنٹ سائیڈ پر بیٹھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیبل آپریٹرز کو ایک سائیڈ کہتی ہے کھول دو اور ایک سائیڈ کہتی ہے بند کر دو۔