اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عائشہ گلالئی کو شادی کی پیشکش کس نے، کیوں اور کب کی تھی؟ حامد میر حقیقت سامنے لے آئے، تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران کہا کہ عائشہ گلالئی خیبرپختونخوا بم دھماکوں کے بعد بہت متحرک تھیں اور ہر دھماکے کے وہاں پہنچ جاتی تھیں، اس وقت تقریباً 3 سے 4 سال پہلے عائشہ گلالئی سے کہا گیا کہ ہم آپ کی شادی کرواسکتے ہیں۔
حامد میر نے تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا معاملہ تحریک انصاف، عمران خان اور گلالئی پر منحصر ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا عائشہ گلالئی اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کمیٹی کے سامنے ثبوت دیں گی، اگر وہ ایسا کرتی ہیں تو کیا عمران خان بھی جوابی طور پر اس کمیٹی میں پیش ہو کر اپنا دفاع کریں گے، انہوں نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ تحریک انصاف اس کا بائیکاٹ کرتی ہے یا نہیں، عمران خان نے کمیٹی کے سامنے آ کر جواب دے دیا تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے، اگر پی ٹی آئی بائیکاٹ کرتی ہے تو معاملہ عدالت میں چلا جائے گا اس طرح یہ طویل ہو جائے گا۔ حامد میر نے انکشاف کیا کہ عائشہ گلالئی کو 3 سے 4 سال پہلے یہ کہا گیا تھا کہ ہم آپ کی شادی کروا سکتے ہیں کیونکہ وہ اس وقت خیبرپختونخوا میں بم دھماکوں کے بعد جاتی تھیں اور بڑی متحرک تھیں۔ تحریک انصاف چاہتی تھی کہ ان کے بارے میں کوئی بات نہ ہو تو اس وقت ان کو ایک مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ شادی کر لیں اور عمران خان کا موقف یہ ہے کہ صرف اتنی سی بات تھی۔ عائشہ گلالئی شادی کس سے کر لیں اور اس پر ان کا اور ان کے بھائی اور والد کا کیا ردعمل تھا، عائشہ نے اس معاملے پر کچھ بتایا بھی ہے مگر بہتر یہ ہے کہ عمران خان اور عائشہ گلالئی کمیٹی کے سامنے اپنا اپنا موقف دیں۔