اسلام آباد (آئی این پی) نئی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے جس میں 47 وزرا شامل ہیں۔ نئی کابینہ میں ایک نئی وزارت توانائی بھی قائم کی گئی ہے جو دو وزارتوں کو ملا کر بنائی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق نئی کابینہ میں وزارت توانائی کی علیحدہ وزارت قائم کی گئی ہے جس کا قلمدان وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اپنے پاس ہی رکھیں گے۔ وزارت پانی و بجلی ختم کرکے پانی کی الگ وزارت قائم کردی گئی ہے جبکہ بجلی کو پٹرولیم
کے ساتھ ملا کر وزارت توانائی قائم کی گئی ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اپنے پیشرو نواز شریف کی کابینہ میں وزارت پٹرولیم و قدرتی گیس کے وفاقی وزیر تھے۔دوسری جانب پانامہ کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا کھل کر دفاع کرنے والے رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز مطالبہ پورا نہ ہونے پر ناراض ہوگئے‘ وفاقی وزارت مانگی تھی مملکت کی وزارت مل گئی‘ احتجاجاً ایوان صدر حلف اٹھانے نہ آئے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نئی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھایا۔ گزشتہ دنوں کی مشاورت کے دوران مختلف ارکان کو متعلقہ وزارتوں کے قلمدان سونپنے کا فیصلہ کیاگیا تھا نئی کابینہ میں نواز شریف کابینہ کے پرانے چہروں کے ساتھ ساتھ نئے چہروں کو بھی شامل کیا گیا۔ ان میں ایک نیا چہرہ پانامہ کیس میں نواز شریف کا دفاع کرنے والے رکن قومی اسمبلی بیرسٹر دانیال عزیز بھی شامل تھے تاہم وہ اس بات پر ناراض ہوگئے کہ انہیں مملکت کی وزارت کیوں دی گئی۔ ذرائع کے مطابق دانیال عزیز نے وفاقی وزارت مانگی تھی تاہم جب انہیں پتا چلا کہ انہیں وزیر مملکت برائے امور کشمیر بنایا جارہا ہے تو اس پر انہوں نے شدید احتجاج کیا اور ناراض ہوگئے ۔ ذرائع کے مطابق دانیال عزیزنے جمعہ کو ایوان صدر میں منعقدہ تقریب حلف برداری میں شرکت بھی نہ کی۔ان کے لئے نشست مختص کی گئی تھی تاہم وہ نہ آئے۔ ذرائع کے مطابق
پانامہ کیس میں شریف خاندان کا دفاع کرنے والے دو دوستوں میں سے ایک دوست یعنی طلال چوہدری حلف اٹھانے آگئے اور انہوں نےوزارت مملکت کا عہدہ خوشی خوشی قبول کرلیا لیکن دوسرے دانیال عزیز احتجاجاً ایوان صدر نہ آئے۔