اسلام آباد(آئی این پی)وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، بحیثیت کشمیری پاکستان کا حصہ بننا چاہتا ہوں اور آج میری محب وطنی پر شک کیا جارہا ہے، اگر میں نے کوئی غلط بات کی ہے تو میری گردن اڑا دیں،وزارت عظمٰی جاتی ہے تو چلی جائے پروا نہیں مگر اپنی اور کشمیریوں کی توہین برداشت نہیں کرونگا،آزاد کشمیر کی عوام کے پاس جائوں گا اور ان کے سامنے اپنا مقدمہ پیش کروں گا،
میں سارے کشمیر کو پاکستان اور سارے پاکستان کو کشمیر سمجھتا ہوں،آزاد کشمیر اور پاکستان کے رشتے بڑے نازک ہیں ہم نے ان کو مزید پکا کیا ،پانامہ فیصلے کے بعد پریس کانفرنس میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا جن پر آج بھی قائم ہوں، قائد اعظم کے پاکستان کا حامی ہوں عمران خان کے پاکستان کا نہیں،عمران خان کے جلسے میں کہا گیا کہ دو لڑکیاں اپنی منگنی چھوڑ کر جلسے میں شرکت کیلئے آئی ، اب کل ہمیں یہ سننا نہ پڑ جائے کہ دو لڑکیاں گھر سے بھاگ کر بنی گالہ آگئی ہیں یہ پاکستان کو کس طرف لے جایا جارہا ہے،لوگوں کی بیٹیاں تو خان صاحب کے جلسے میں ڈانس کرتی ہیں اپنی بیٹیاں کیوں نہیں جلسے میں لاتے، راولپنڈی کے خواجہ سرا نے بھی میرے خلاف بات کی۔وہ پیر کو یہاں کشمیر ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ پانامہ فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کو عہدے سے سبکدوش کردیا گیا اس حوالے سے میں نے پریس کانفرنس میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا جن پر میں آج بھی قائم ہوں۔ مسلم لیگ (ن) نے فیصلے پر عمل درآمد کیا اور اب نئے وزیراعظم کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔ فیصلے پر ہمارے تحفظات آج بھی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا اور یہ تاثر دیا گیا کہ میرا پاکستان سے الحاق کا نظریہ اب کچھ اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس پاکستان کے ساتھ رہیں گے
جو قائد اعظم کا پاکستان تھا۔ میں عمران خان کے پاکستان کو نہیں مانتا۔ 11اگست کو قائد اعظم محمد علی جناح نے اسمبلی سے جو خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے پاکستان میں سب کو برابر حقوق دینے کی بات کی میرا وہ پاکستان ہے۔ راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ میرے خلاف عمران خان نے جو بات کی وہ سب نے دیکھائی میری بات کو بھی اب میڈیا اب مکمل طور پر نشر کرے اور میری بات کو اب دبایا نہ جائے۔ پریڈ گرائونڈ میں عمران خان کے جلسے میں کہا گیا کہ دو لڑکیاں اپنی منگنی چھوڑ کر جلسے میں شرکت کیلئے آئی ہیں
اب کل کو ہمیں یہ سننا نہ پڑ جائے کہ دو لڑکیاں گھر سے بھاگ کر بنی گالہ آگئی ہیں یہ پاکستان کو کس طرف لے جایا جارہا ہے اور پاکستان کو کس طرح کا ملک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لوگوں کی بیٹیاں تو خان صاحب کے جلسے میں ڈانس کرتی ہیں کبھی اپنی بیٹیاں کیوں نہیں جلسے میں لاتے۔ راولپنڈی کے خواجہ سرا نے بھی میرے خلاف بات کی۔ راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے رشتے بڑے نازک ہیں ہم نے اس کو مزید پکا کیا میری محب وطنی پر شک نہ کیا جائے
جب وضاحت کردی تھی تو عمران خان کو اس حوالے سے بات نہیں کرنا چاہئے تھی۔ عمران خان اپنی سابقہ اہلیہ کے گھر کیوں جاتے ہیں کیا یہ شریعت میں یہ جائز ہے اور ہم ان کو رول ماڈل کے طور پر پیش کررہے ہیں۔ بحیثیت کشمیری پاکستان کا حصہ بننا چاہتا ہوں اور آج میری محب وطنی پر شک کیا جارہا ہے۔ زرداری صاحب اور قمر زمان کائرہ نے بھی میرے بیان کے حوالے سے بات کی جس کی مجھے ان سے توقع نہیں تھی۔ اگر میں نے کوئی غلط بات کی ہے تو میری گردن اڑا دیں۔
میرا خاندان اس حوالے سے کسی کو کچھ نہیں کہے گا مگر اپنی اور کشمیریوں کی توہین برداشت نہیں کرونگا۔ میں آزاد کشمیر کی عوام کے پاس جائوں گا اور ان کے سامنے اپنا مقدمہ پیش کروں گا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ پانامہ کیس اب سیاسی ایشو بن گیا ہے تحریک انصاف بار بار فیصلے پر سپریم کورٹ کو سلام پیش کررہی ہے یہ بھی توہین عدالت ہے۔ عمران خان نے شیخ رشید کو وزارت عظمیٰ کے لئے نامزد کیا جس سے اس کی سیاسی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی جس دن وزیراعظم کا حلف اٹھا لیں گے اس کے بعد میں آزاد کشمیر جائوں گا دیکھتا ہوں میرے گھر کے سامنے کون مظاہرہ کرتا ہے میں اکیلا مظفر آباد میں پھروں گا۔ میں سارے کشمیر کو پاکستان اور سارے پاکستان کو کشمیر سمجھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے جلسے کے موقع پر چار گھنٹے تک تمام چینلز کو یرغمال کئے رکھا گیا ہم سے پوچھا جارہا ہے کہ کیا عمران خان کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے کہ وہ جو چاہے کرے۔ (ن غ/ ر ڈ)