اسلام آباد(آن لائن) 20سابق وفاقی وزراء میں سے تین نے سالانہ ٹیکس ریٹرنز جمع نہیں کرائے جبکہ اسحاق ڈار سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے سابق وزیر بن گئے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کی جانب سے جاری کردہ ممبران پارلیمنٹ کی چوتھی ٹیکس ڈائریکٹر برائے سال 2016میں دیئے گئے اعدادوشمار کے مطابق بیس وفاقی وزراء میں سے تین وزراء بشمول خرم دستگیر ،اکرم درانی اور حاصل بزنجو نے اپنا ٹیکس ادا نہیں کیا
قانون کے مطابق ٹیکس ادا نہ کرنے کی صورت میں بھی ٹیکس ریٹرنز فائل کرنا ضروری ہوتا ہے ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے والے وزراء میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار 4,617382روپے جمع کرواکے سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے وزیر ٹھہرے ۔سعد رفیق نے 3983491روپے شاہد خاقان عباسی 2659183 روپے نواز شریف 2524213خواجہ آصف نے 831986ررپے اور بطور ممبر ایوسی ایشن آف پرسنز (اے او پی)443992روپے پیر صدرالدین شاہ نے 204057روپے اور بطور ممبر اے اور پی 510548روپے رانا تنویر حسین 262874روپے کامران مائیکل 190451روپے مرتضی خان جتوئی 278307روپے چوہدری نثار علی خان 1192618 ‘ریاض پیرزادہ 111880روپے‘ برجیس طاہر 109036روپے‘ زاہد حامد 402406روپے ‘سکندر بوسن 869813روپے‘ احسن اقبال82440 روپے ‘سردار یوسف 247773روپے اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے 113002روپے ٹیکس کی ادائیگی کی جبکہ تمام وزراء مملکت نے بھی اپنے ٹیکس واجبات اداکئے ان میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے 177860روپے ‘مریم اورنگزیب 50181روپے‘ انوشہ رحمٰن 97906 ‘سائرہ افضل تارڑ78531روپے ‘جام کمال خان 4017743روپے ‘عابد شیر علی 86536روپے ‘عثمان ابراہیم نے 106637روپے ‘بلیغ الرحمٰن نے 554114روپے اور
8,184469روپے بطور اے او پی ‘پیر حسنات نے 4615179روپے اور بطور اے او پی 1484391روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ وزیر اعظم کے 5مشیروں اور 9خصوصی معاونین چونکہ بلاالیکشن منتخب کئے گئے تھے لہذا ان کی جانب سے ٹیکس ادا کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے کوئی تفصیل ڈائریکٹری میں نہیں دی گئی۔ وفاقی وزیر برائے خزانہ اسحاق ڈار نے ایف بی آر کو 2013سے مسلسل ڈائریکٹری کی اشاعت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے ٹیکس کی ادائیگی کو عام عوام تک پہنچانا ضروری ہے جس سے شفافیت اور احتساب کا تاثر ابھرتا ہے اور عام عوام میں بھی اپنے نمائندوں کو رول ماڈل تصور کرکے ٹیکس ادائیگی کا جذبہ پروان چڑھے گا۔