اسلام آباد(آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مغل اعظم اور مافیا کے گارڈ فادر کو قانون کی گرفت میں لانا بڑی کامیابی ہے یہ پاکستان کیلئے بڑا دن ہے، عوام کھڑی ہوگئی ووٹ بینک تحریک انصاف کی طاقت ہے، قوم کی طاقت سے وزیراعظم کی سیٹ پر آنا چاہتا ہوں (ن) لیگ جمہوری نہیں شریف خاندان کی پارٹی ہے، آگے ان کیلئے مشکلات آئیں گی، بڑی بڑی پیشکش غھکرانے والے جے آئی ٹی کے ارکان قوم کے ہیرو ہیں،
نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا سب کو پہلے سے پتہ تھا مگر یہ کبھی بھی پکڑے نہیں جاتے تھے اور یہ ان کی تاریخ تھی پاکستان میں مغل اعظم تھے اور اپنے بچوں کو باریاں لینے کیلئے تیار کر رہے تھے یہ کسی کے سامنے جوابدہ نہیں تھے، انہوں نے کہا کہ پانامہ کی جہدوجہد حکمرانوں کو قانون کے تابع بنانے اور جمہوریت کی جہدوجہد تھی کہ ایسے لوگ جوابدہ ہوں ملکی تاریخ میں پہلی بار طاقتور قانون کی گرفت میں آیا، انہوں نے کہا کہ گارڈ فادر کا مطلب مافیاز کا گارڈ فادر تھا، یہاں سیاست نہیں ہورہی تھی لوگ مافیا سے ڈرتے تھے اور کوفزدہ تھے کہ یہ لوگ انتقام لیں گے، ہماری جہدوجہد ایک مشکل جہدوجہد تھی آج پاکستان کیلئے ایک بڑا دن تھا کہ مافیا کے ایک سربراہ کو نااہل کیا گیا یہ میری 21سال کی سیاسی تاریخ میں ایک معجزہ ہے، انہوں نے کہا کہ لوگ اداروں کو کنٹرول کرنے اور مرضی کے فیصلے کرتے تھے ان کی سیاست بھی پیسہ بنانے کیلئے تھی، آصف زرداری، شریف خاندان اور دوسرے لوگوں کو دیکھیں کہ وہ سیاست سے پہلے کیا تھے اور اب ان کی دولت کتنی ہے، انہوں نے کہا کہ جو ملک 1960ء کی دہائی میں سب سے آگے تھا آج کرپشن کی وجہ سے خطے میں سب سے پیچھے چلا گیا ہے، عمران خان نے کہا کہ سیاست میں ایک مقصد کیلئے آیا تھا، تحریک انصاف کی طاقت وہ ہے آج ہماری طاقت بڑی ہے
ہم انشاء اللہ اب جیتیں گے، میں چاہتا ہوں کہ میں قوم کی طاقت سے آؤں عوام کھڑی ہو گئی ووٹ بنک تحریک انصاف کی طاقت ہے، انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان اسلام کا نام لے رہا ہے مگر اپنے مفاد کیلئے نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان میں مفاد پرستوں کی وجہ سے سیاست گالی بن گئی ہے، پانامہ کوئی سازش نہیں تھی اس میں دنیا کے کئی ممالک کے وزیراعظم کے نام آئے، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ کر دیا یہ کام نومبر سے شروع ہوا (ن) لیگ کو صفائی پیش کرنے کیلئے بہت موقع ملے،
جے آئی ٹی میں انہوں نے الزامات کی صفائی پیش کرنی تھی مگر انہیں تکبر تھا، عمران خان نے کہا کہ (ن) لیگ کے فیصلہ تسلیم کرنے یا نہ کرنے سے فرق نہیں پڑتا جے آئی ٹی کے لوگ ہیرو ہیں انہیں کیا کیا آفر نہیں آئی؟ جے آئی ٹی کو سلام پیش کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ نیب میں کرپشن کے مقدمات جاتے ہیں جلدی پریس کانفرنس کرنے والوں کو یہ پتہ ہونا چاہئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر کرپشن نہیں کرپشن پلس کا الزام ہے گلف سٹیل، قطری فراڈ کے الزامات ہے،
شریف برادران نے عدالت میں جھوٹ بولا اور جعل سازی کی اسی پر فوجداری مقدمات بنتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک میڈیا مالک صحافت کو بزنس سمجھتا ہے میڈیا مالک سپریم کورٹ کے سامنے کھڑے ہوکر ججوں کے خلاف باتیں کر رہا تھا اس کا تکبر دیکھا میر شکیل کے منہ سے سچ نکلا کہ وہ صحافت کی آڑ میں پیسے بناتا ہے اور بزنس کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ اتوار کو تاریخی جہدوجہد کرنے والوں کو بلا رہا ہے ہم اس دن آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، ہماری جہدوجدہ رکی نہیں اب ہم نے اسے اور آگے لے کرجانا ہے، حدیبیہ پیپر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کی جاتی رہے،
شہباز شریف اس کا ڈائریکٹر ہے حدیبیہ پیپر ملز کا کیس کھلے گا تو شہباز شریف بھی بیچ میں آئیں گے، انہوں نے کہا کہ500کروڑ کے ڈیفالٹر ہونے کے باوجود شریف برادران نے انتخابات میں حصہ لیا کیونکہ انہیں کوئی پوچھتا ہی نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ ہماری جنگ سیاسی نہیں ایک مافیا کے خلاف تھی اب پاکستان انتخابات کی جانب جائے گا (ن) لیگ خاندانی پارٹی ہے اور پانامہ کیس میں پورا خاندان ہی پھنس گیا ہے، انہوں نے کوئی دوسرا لیڈر تیار ہی نہیں کیا،
انہوں نے کہا کہ شریف خاندان پر سیریز مقدمات ہیں یہ ابھی جو کچھ کر رہے ہیں آگے ان کیلئے مشکلات آئیں گی، انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے کرپشن بچانے کیلئے اداروں کے اوپر اپنے لوگ بٹھائے ہوئے ہیں جو ان کیلئے انتظار کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کے پاس قطری خط کے علاوہ کوئی منی ٹریل نہیں تھی میں نے سپریم کورٹ میں بینک کے کاغذات اور منی ٹریل دی ہے فلیٹ کے کاغذات بھی دیے ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ بھی سامنے آنی چاہئے۔