اسلام آباد( آن لائن) مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں وفاقی کابینہ کے سابق اراکین عدالت کے فیصلے پر خوب بر سے اور سابق نواز شریف کو کھل کر سامنے آنے اور سازشی اداروں اور عناصر کا نام لینے کا بھی مشورہ دے ڈالا جبکہ نواز شریف اب نیا وزیرا عظم بنا کر عوام میں جائیں گے اور جلسے جلوسوں کا نیا شیڈول تیار کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے ، ن لیگ اب ججز اور جرنیلوں کے احتساب کا بھی مطالبہ کرنے جا رہی ہے جبکہ ن لیگ اہم عہدوں پر اہم تبدیلیاں بھی کرے گی
اور ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے وزیر اعظم کے ساتھ ساتھ نیا صدر بھی آئے گا اور اس کے لئے حیرت انگیز طور پر سابق وفاقی وزیر برائے داخلہ امور چوہدری نثارعلی خان کا نام لیا جا رہا ہے موجودہ صدر ممنون حسین خود ہی خرابی صحت کا بہانہ بنا کر عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے جبکہ عبوری وزیر اعظم کے لئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ، ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی اور سابق وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا نام لیا جا رہا ہے اس دوران نواز شریف کی خالی نشست پر وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف ضمنی انتخاب لڑینگے اور این اے ایک سو بیس سے منتخب ہو کر نیئے وزیر اعظم بنیں گے پنجاب میں حمز ہ شہباز کو لایا جائے گا اور حمزہ شہباز اپنے والد کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر ضمنی انتخاب لریں گے اور ان کی ایم این اے کی کی نشست پر کسی اور لیگی عہدے دار کو آگے لایا جائے گا اور پنجاب میں عبوری وزیر اعلی کے لئے رانا ثناء4 اللہ ، مجتبیٰ شجاع الرحمن اور ندیم کامران کے نام لئے جا رہے ہیں دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ن لیگ کھلم کھلا اعلی عدلیہ اور بعض اداروں کو اپنے نشانے پر رکھے گی کیونکہ ن لیگ نے مشاورتی اجلاس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ یکسر مسترد کر دیا اور اسے انصاف کا قتل قرار دیا ہے ذرائع کے مطابق بعض رہنماؤ ں نے تو یہاں تک کہا کہ آرٹیکل باسٹح تریسٹھ کی آڑ میں اٹھاون ٹو بی کا عدالتی استعمال ہوا ہے ،
سابق وزیر اعظم نواز شریف نے آج ہفتہ کو مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی بلایا ہے جس میں وہ پارٹی صدر کے انتخاب سمیت نئے عبوری وزیر اعظم کے لئے ناموں کی منظوری حاصل کریں گے اور ساتھ ہی اپنی آئندہ کی حکمت عملی بارے بھی بتائیں گے ذرائع نے مزید بتایا کہ ن لیگ کا جو بھی وزیر اعظم آئے گا کابینہ میں زیادہ تر پرانے چہرے ہی شامل ہونگے البتہ وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ کے عہدوں پر نئی شخصیات لائی جائیں گی ۔