اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف اور ان کے خاندان کے تمام افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے سپریم کورٹ سے نا اہل ہونے کے بعد حکم جاری کیا ہے کہ شریف خاندان کےتمام افراد کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے تا کہ ان میں سے کوئی بیرون ملک نہ جا سکے۔
مسلم لیگ نون کے اہم راہنماءاور وفاقی وزیردفاع خواجہ محمد آصف دودن سے ملک سے باہر ہیں اور نیویارک میں ایک دوست کی رہائش گاہ پر مقیم ہیں -مسلم لیگ نون کی میڈیا ٹیم کے اہم رکن طلال چوہدری کے بارے میں بھی کہا جارہا ہے کہ وہ بھی دو دن پہلے ملک سے باہر چلے گئے تھے اسی طرح کئی دیگر وزراءاور اراکین اسمبلی بھی بیرون ملک چلے گئے ہیں -مسلم لیگ نون کے قریب سمجھے جانے والے کئی بیوروکریٹس‘وزراءاور اراکین پارلیمنٹ نے اپنے خاندان پچھلے ہفتے بیرون ممالک بجھوادیئے تھے-واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو نااہل قرار دیتے ہوئے نواز شریف اور ان کے بچوں سمیت کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتساب عدالت چھ ماہ میں ریفرنس کا فیصلہ کرے‘نواز شریف نے انتخابی گوشواروں میں ایف زیڈ ای کمپنی کو ظاہر نہیں کیا نواز شریف نے جان بوجھ کر جھوٹا حلف لیا وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن نواز شریف کو فوری نااہل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے‘ صدر مملکت جمہوری عمل کے تسلسل کے لئے اقدامات کریں۔ جمعہ کو سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کا فیصلہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سنایا‘ عدالت نے کہا کہ تاخیر پر معذرت چاہتے ہیں۔ تمام مواد احتساب عدالت بھجوایا جائے۔ عدالت نے چھ ہفتے میں نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے ‘ حسن ‘ حسین ‘ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کیا جائے۔ عدالت نے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ وزیراعظم فوری اپنا عہدہ چھوڑ دیں۔ صدر مملکت جمہوری عمل کے تسلسل کے لئے اقدامات کریں۔ احتساب عدالت چھ ماہ میں ریفرنس کا فیصلہ کرے۔
عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے کہا کہ نواز شریف نے انتخابی گوشواروں میں ایف زیڈ ای کمپنی کو ظاہر نہیں کیا نواز شریف نے جان بوجھ کر جھوٹا حلف لیا وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے۔ عدالت نے کہا کہ جے آئی ٹی ممبران کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔