جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خودکش گاڑی۔۔۔؟ عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟ لرزہ خیز انکشافات

datetime 24  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)خودکش گاڑی۔۔۔ عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟ لرزہ خیز انکشافات، تفصیلات کے مطابق لاہور میں ہونیوالا دھماکہ ایک گاڑی کے اندر ہوا جس کے بعد قریب کھڑی مزید متعدد موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کوبھی آگ لگ گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق دھماکے سے تباہ ہونے والی گاڑی کا نمبر ایل آر بی 9308 تھا جو گوجرانوالہ کے امتیاز احمد کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔

عینی شاہدین نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ گاڑی ون وے ٹریفک کی خلاف ورزی کرتی ہوئی آئی اور سامنے سے آنے والی ایک موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی۔ گاڑی کے ٹکرانے کے فوراً بعد گاڑی میں زورداردھماکہ ہو ا جس سے موٹر سائیکل پر سوار ایک مرد، خاتون اور موقع پر موجود پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی جگہ پر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔مبینہ خود کش دھماکے سے 26 افراد شہید جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،تفصیلات کے مطابق فیروز پور روڈ پر دھماکے کے بعد تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ۔دھماکے کے فوری بعد حکومت کی طرف سے سرکاری ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ صاحبان کو ایمر جنسی کے نفاذ کے احکامات جاری کئے گئے ۔ہسپتالوں کی انتظامیہ کی جانب سے چھٹی کر کے گھروں کو جانے والے تمام ڈاکٹروں کو ڈیوٹی پر واپس بلا لیا گیا جبکہ ایمر جنسی وارڈز میں بیڈز خالی کرا کے جان بچانے والی ادویات کا ذخیرہ کر لیا گیا ۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے حادثہ پہنچ گئیں اور ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے بعض افراد کی حالت نازک ہے، جنھیں بھرپور طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق جنرل ہسپتال میں 38 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا خود کش لگتا ہے۔

لاہور کے علاقے فیروز پور روڈ پر ارفع کریم ٹاور کے قریب خود کش دھماکے سے 26 افراد شہید جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ شہید ہونے والوں میں زیادہ تعداد پولیس اہلکاروں کی ہے جن کی شناخت ہو گئی ہے۔ شہید پولیس والوں میں سب انسپکٹر ریاض، اے ایس آئی فیاض اور 7 کانسٹیبل شامل ہیں۔ صوبائی دارلحکومت لاہور کے علاقہ فیروز پور روڈ پر دھماکے کے بعد میٹرو بس سروس کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ۔

ارفع کریم ٹاور کے قریب دھماکے کے بعد انتظامیہ نے میٹرو بس سروس کو معطل کر کے تمام بسوں کو کھڑا کر دیا گیا ۔فیروز پور روڈ پر ہونے والا دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ۔ دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔دھماکے کی زد میں آکر ایک گاڑی اور متعددموٹر سائیکلیں بھی تباہ ہو گئیں۔ فرانزک ماہرین نے تباہ ہونے والی گاڑیوں سے بھی شواہد اکٹھے کئے ۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…