بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

خودکش گاڑی۔۔۔؟ عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟ لرزہ خیز انکشافات

datetime 24  جولائی  2017 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)خودکش گاڑی۔۔۔ عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟ لرزہ خیز انکشافات، تفصیلات کے مطابق لاہور میں ہونیوالا دھماکہ ایک گاڑی کے اندر ہوا جس کے بعد قریب کھڑی مزید متعدد موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کوبھی آگ لگ گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق دھماکے سے تباہ ہونے والی گاڑی کا نمبر ایل آر بی 9308 تھا جو گوجرانوالہ کے امتیاز احمد کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔

عینی شاہدین نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ گاڑی ون وے ٹریفک کی خلاف ورزی کرتی ہوئی آئی اور سامنے سے آنے والی ایک موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی۔ گاڑی کے ٹکرانے کے فوراً بعد گاڑی میں زورداردھماکہ ہو ا جس سے موٹر سائیکل پر سوار ایک مرد، خاتون اور موقع پر موجود پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی جگہ پر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔مبینہ خود کش دھماکے سے 26 افراد شہید جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،تفصیلات کے مطابق فیروز پور روڈ پر دھماکے کے بعد تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ۔دھماکے کے فوری بعد حکومت کی طرف سے سرکاری ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ صاحبان کو ایمر جنسی کے نفاذ کے احکامات جاری کئے گئے ۔ہسپتالوں کی انتظامیہ کی جانب سے چھٹی کر کے گھروں کو جانے والے تمام ڈاکٹروں کو ڈیوٹی پر واپس بلا لیا گیا جبکہ ایمر جنسی وارڈز میں بیڈز خالی کرا کے جان بچانے والی ادویات کا ذخیرہ کر لیا گیا ۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے حادثہ پہنچ گئیں اور ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے بعض افراد کی حالت نازک ہے، جنھیں بھرپور طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق جنرل ہسپتال میں 38 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا خود کش لگتا ہے۔

لاہور کے علاقے فیروز پور روڈ پر ارفع کریم ٹاور کے قریب خود کش دھماکے سے 26 افراد شہید جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ شہید ہونے والوں میں زیادہ تعداد پولیس اہلکاروں کی ہے جن کی شناخت ہو گئی ہے۔ شہید پولیس والوں میں سب انسپکٹر ریاض، اے ایس آئی فیاض اور 7 کانسٹیبل شامل ہیں۔ صوبائی دارلحکومت لاہور کے علاقہ فیروز پور روڈ پر دھماکے کے بعد میٹرو بس سروس کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ۔

ارفع کریم ٹاور کے قریب دھماکے کے بعد انتظامیہ نے میٹرو بس سروس کو معطل کر کے تمام بسوں کو کھڑا کر دیا گیا ۔فیروز پور روڈ پر ہونے والا دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ۔ دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔دھماکے کی زد میں آکر ایک گاڑی اور متعددموٹر سائیکلیں بھی تباہ ہو گئیں۔ فرانزک ماہرین نے تباہ ہونے والی گاڑیوں سے بھی شواہد اکٹھے کئے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…