لاہور( این این آئی)لاہورمیں ایمرجنسی نافذ،پاک فوج حرکت میں آگئی،ہلاکتوں کی تعداد میں انتہائی تشویشناک اضافہ،مبینہ خود کش دھماکے سے 26 افراد شہید جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،تفصیلات کے مطابق فیروز پور روڈ پر دھماکے کے بعد تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ۔دھماکے کے فوری بعد
حکومت کی طرف سے سرکاری ہسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ صاحبان کو ایمر جنسی کے نفاذ کے احکامات جاری کئے گئے ۔ہسپتالوں کی انتظامیہ کی جانب سے چھٹی کر کے گھروں کو جانے والے تمام ڈاکٹروں کو ڈیوٹی پر واپس بلا لیا گیا جبکہ ایمر جنسی وارڈز میں بیڈز خالی کرا کے جان بچانے والی ادویات کا ذخیرہ کر لیا گیا ۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے حادثہ پہنچ گئیں اور ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے بعض افراد کی حالت نازک ہے، جنھیں بھرپور طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق جنرل ہسپتال میں 38 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا خود کش لگتا ہے۔ لاہور کے علاقے فیروز پور روڈ پر ارفع کریم ٹاور کے قریب خود کش دھماکے سے 26 افراد شہید جبکہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
شہید ہونے والوں میں زیادہ تعداد پولیس اہلکاروں کی ہے جن کی شناخت ہو گئی ہے۔ شہید پولیس والوں میں سب انسپکٹر ریاض، اے ایس آئی فیاض اور 7 کانسٹیبل شامل ہیں۔ صوبائی دارلحکومت لاہور کے علاقہ فیروز پور روڈ پر دھماکے کے بعد میٹرو بس سروس کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ۔ ارفع کریم ٹاور کے قریب دھماکے کے بعد انتظامیہ نے میٹرو بس سروس کو معطل کر کے تمام بسوں کو کھڑا کر دیا گیا ۔فیروز پور روڈ پر ہونے والا دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ۔ دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔دھماکے کی زد میں آکر ایک گاڑی اور متعددموٹر سائیکلیں بھی تباہ ہو گئیں۔ فرانزک ماہرین نے تباہ ہونے والی گاڑیوں سے بھی شواہد اکٹھے کئے ۔