اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم نواز شریف نے متحدہ عرب امارات میں ملازمت سے متعلق سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا۔پاناما کیس کی آخری سماعت کے موقع پر وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ تحریری جواب جمع کرانا چاہتے ہیں جس پر عدالت نے انہیں ایک دن کی مہلت دی تھی جس پر انہوں نے وزیراعظم کی یو اے ای کے اقامہ سے متعلق تحریری جواب جمع کرادیا۔
وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے تحریری جواب میں کہا گیا کہ متحدہ عرب امارات میں اقامہ لیا گیا تھا تاہم جے آئی ٹی کے الزام کی تردید کرتا ہوں کہ یو اے ای کی ملازمت چھپائی۔جواب میں کہا گیا ہے کہ یو اے ای کا اقامہ 2013 کے کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیا ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں وزیراعظم کی جانب سے کہا گیا کہ کاغذات نامزدگی میں کوئی خصوصی کالم نہیں تھا اس لئے ملازمت کو الگ سے ظاہر نہیں کیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے عام انتخابات 2013 کے کاغذات نامزدگی کے صفحہ نمبر 87پر وزیر اعظم نے اقامہ ظاہر کیا جب کہ اقامہ میں وزیراعظم نے خود کو ایف زیڈ ای کیپٹل کا چیئرمین آف دی بورڈ بھی ظاہر کیا ہے۔وزیراعظم کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی میں اقامہ اور ایف زیڈ ای کی چیئرمین شپ سفری ریکارڈ میں ظاہر کیا گیا جب کہ کاغذات نامزدگی پر ریٹرنگ آفیسر این اے 120کے دستخط بھی موجود ہیں۔ کاغذات نامزدگی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے 18جنوری 2008 کو جاری کردہ پاسپورٹ پر اقامہ ظاہر کیا، وزیر اعظم کو اقامہ 5/6/2012 کو جاری کیا گیا جس کے ختم ہونے کی مدت 4/6/2015 تھی۔