جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

رپورٹ کس نے لکھی؟اس پر ٹھمکے لگانے کی ضرورت نہیں۔۔! اسحاق ڈار شدید مشتعل،دھماکہ خیز انکشافات

datetime 23  جولائی  2017 |

لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیاسی تماشہ لگانے والے فیصلہ کر لیں ملک کو کہاں لے کر جانا ہے ،جے آئی ٹی نے جو تفتیش کی اس سے بہتر تو ایک ایس ایچ او کر سکتا تھااسی لئے ہم کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی نے قوم کا وقت اور پیسہ ضائع کیا ،جے آئی ٹی نے خود مہر ثبت کر دی ہے کہ نواز شریف کے خلاف ریاست کی ایک پائی کی خرد برد،کرپشن، کک بیکس ثابت نہیں ہوئی،میرے دونوں بیٹے 2003ء سے خود مختار ہیں،

ان کے پاکستان میں کاروبار کرنے پر اس لئے پابندی لگائی تاکہ کوئی الزام نہ لگے ۔ ایک قومی جریدے کو انٹر ویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کیوں مستعفی ہوں، انہوں نے کیا جرم کیا ہے ۔ نواز شریف کے خلاف یہ سازس نئی اور نہ ہی آخری ہے ، سازشوں کے عنوان اور کرنے والے بدلتے رہتے ہیں۔ دھرنا تھری کی تیاری ہو رہی ہے لیکن اس بار بھی مخالفین نہ صرف ناکام ہوں گے بلکہ سازش کرنے والے بھی بے نقاب ہوں گے ۔ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کے جھوٹ کے پلندے کو آئین و قانون کے مطابق مسترد کر دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ارکان جانبدار تھے ، انہیں کس نے اجازت دی کہ وہ کسی کو جھوٹا ،فریبی کہیں۔ سوال یہ ہے کہ 256صفحات کی رپورٹ کس نے لکھی ، رپورٹ میں تو صاف طور پر عمران خان کا بیان رکھ دیا گیا ہے اسی لئے تو ہم کہتے ہیں کہ رپورٹ میں سے عمران خان اور شیخ رشید نکلے ہیں ۔رپورٹ سے خدشہ، امکان، توقع اور اندیشے کے الفاظ نکال دیں تو خیالات کامجموعہ رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی تقدیر پاکستان کے اندر یا باہر سازشی عناصر کو ٹھیکے پر نہیں دی جا سکتی ،اپوزیشن نے پانامہ لیکس کو سیاسی بیساکھی کے طو رپر استعمال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں پیشہ ور تاجر ہوں مجھے ٹیکس بچانے کی کوئی ضرورت نہیں ۔سوئی سے مرسٹڈیز تک ہر چیز کا حساب دیا ،

میں خیرات کھانے والوں میں سے نہیں بلکہ دینے والوں میں سے ہوں ۔ 2004-05ء میں ہجویری ٹرسٹ کے نام سے ادارہ بنایا جہاں 92یتیم بچے ہیں اور اسے 8کروڑ16لاکھ روپے خیرات کئے ، میرے مرنے کے بعد سب کچھ یتیم بچوں کو ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بہت سے کاغذات پر دستخط نہیں ، بہت سے ایسے ہیں جو پڑھنے کے قابل نہیں ، جے آئی ٹی والے جلدی میں تھے یا بالکل ہی پیدل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ 13معزز ججز حدیبیہ پیپر ملز کے معاملے کو نمٹا چکے ہیں،

عدالتی حکم ہے کہ اس کیس کو ری اوپن نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے یکطرفہ ٹریفک چلائی اس نے جو کام کیا وہ دو ماہ میں نہیں ہو سکتا، یہ سال ڈیڑھ سال کی تیاری لگتی ہے۔ پانامہ کے ڈائریکٹر ملک سے باہر بیٹھے ہیں اور اداکار ملک کے اندر ہیں مرکزی کردار عمران خان کا ہے ، رپورٹ پر ٹھمکے لگانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے سول حکمرانوں میں کیا مینو فیکچرننگ ڈیفکٹ ہے ، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا المیہ ہے کہ ہر سیاسی حکومت کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت کو نہ روکا گیا تو اگلے دس برسوں میں پاکستان ایشیاء کا مرکز ملک ہوگا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…