پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

رپورٹ کس نے لکھی؟اس پر ٹھمکے لگانے کی ضرورت نہیں۔۔! اسحاق ڈار شدید مشتعل،دھماکہ خیز انکشافات

datetime 23  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیاسی تماشہ لگانے والے فیصلہ کر لیں ملک کو کہاں لے کر جانا ہے ،جے آئی ٹی نے جو تفتیش کی اس سے بہتر تو ایک ایس ایچ او کر سکتا تھااسی لئے ہم کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی نے قوم کا وقت اور پیسہ ضائع کیا ،جے آئی ٹی نے خود مہر ثبت کر دی ہے کہ نواز شریف کے خلاف ریاست کی ایک پائی کی خرد برد،کرپشن، کک بیکس ثابت نہیں ہوئی،میرے دونوں بیٹے 2003ء سے خود مختار ہیں،

ان کے پاکستان میں کاروبار کرنے پر اس لئے پابندی لگائی تاکہ کوئی الزام نہ لگے ۔ ایک قومی جریدے کو انٹر ویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کیوں مستعفی ہوں، انہوں نے کیا جرم کیا ہے ۔ نواز شریف کے خلاف یہ سازس نئی اور نہ ہی آخری ہے ، سازشوں کے عنوان اور کرنے والے بدلتے رہتے ہیں۔ دھرنا تھری کی تیاری ہو رہی ہے لیکن اس بار بھی مخالفین نہ صرف ناکام ہوں گے بلکہ سازش کرنے والے بھی بے نقاب ہوں گے ۔ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کے جھوٹ کے پلندے کو آئین و قانون کے مطابق مسترد کر دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ارکان جانبدار تھے ، انہیں کس نے اجازت دی کہ وہ کسی کو جھوٹا ،فریبی کہیں۔ سوال یہ ہے کہ 256صفحات کی رپورٹ کس نے لکھی ، رپورٹ میں تو صاف طور پر عمران خان کا بیان رکھ دیا گیا ہے اسی لئے تو ہم کہتے ہیں کہ رپورٹ میں سے عمران خان اور شیخ رشید نکلے ہیں ۔رپورٹ سے خدشہ، امکان، توقع اور اندیشے کے الفاظ نکال دیں تو خیالات کامجموعہ رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی تقدیر پاکستان کے اندر یا باہر سازشی عناصر کو ٹھیکے پر نہیں دی جا سکتی ،اپوزیشن نے پانامہ لیکس کو سیاسی بیساکھی کے طو رپر استعمال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں پیشہ ور تاجر ہوں مجھے ٹیکس بچانے کی کوئی ضرورت نہیں ۔سوئی سے مرسٹڈیز تک ہر چیز کا حساب دیا ،

میں خیرات کھانے والوں میں سے نہیں بلکہ دینے والوں میں سے ہوں ۔ 2004-05ء میں ہجویری ٹرسٹ کے نام سے ادارہ بنایا جہاں 92یتیم بچے ہیں اور اسے 8کروڑ16لاکھ روپے خیرات کئے ، میرے مرنے کے بعد سب کچھ یتیم بچوں کو ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بہت سے کاغذات پر دستخط نہیں ، بہت سے ایسے ہیں جو پڑھنے کے قابل نہیں ، جے آئی ٹی والے جلدی میں تھے یا بالکل ہی پیدل تھے ۔ انہوں نے کہا کہ 13معزز ججز حدیبیہ پیپر ملز کے معاملے کو نمٹا چکے ہیں،

عدالتی حکم ہے کہ اس کیس کو ری اوپن نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے یکطرفہ ٹریفک چلائی اس نے جو کام کیا وہ دو ماہ میں نہیں ہو سکتا، یہ سال ڈیڑھ سال کی تیاری لگتی ہے۔ پانامہ کے ڈائریکٹر ملک سے باہر بیٹھے ہیں اور اداکار ملک کے اندر ہیں مرکزی کردار عمران خان کا ہے ، رپورٹ پر ٹھمکے لگانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے سول حکمرانوں میں کیا مینو فیکچرننگ ڈیفکٹ ہے ، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا المیہ ہے کہ ہر سیاسی حکومت کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت کو نہ روکا گیا تو اگلے دس برسوں میں پاکستان ایشیاء کا مرکز ملک ہوگا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…