اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) راتوں رات کیا سے کیا ہو گیا؟ معروف تجزیہ نگار رؤف کلاسرا نے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سپریم کورٹ میں جو کاغذات جمع کرائے ہیں ان میں نئے جھوٹ سامنے آ گئے ہیں، وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل نے پہلے دعویٰ کیا تھا جس میں کہا تھا کہ اسحاق ڈار کو 82 لاکھ پاؤنڈ دبئی کے ایک شیخ نے دیے تھے، جب دوبارہ نئے کاغذات جمع کرائے گئے تو ان میں 82 لاکھ کی جگہ 61 لاکھ ہو گئے۔ معروف صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ اسحاق ڈار کے 21 لاکھ پاؤنڈ راتوں رات جانے کہاں چلے گئے،
انہوں نے مزید کہا کہ یہ لوگ عدالتوں کے ساتھ مذاق کرتے ہیں، کاغذات میں 82 لاکھ پاؤنڈ دینے والے کا نام بھی غلط لکھا ہوا ہے، اس کے علاوہ معروف صحافی نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا پہلے کہنا یہ تھا کہ یہ پیسے مجھے تین سال کام کرنے کے ملے تھے لیکن اب نئے کاغذات میں ان تین سال میں مزید تین سال کا اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار پاکستان کے وہ واحد سینیٹر ہیں جنہوں نے پانچ سال ٹیکس سے بچنے کے لیے کہا کہ میں دبئی رہتا ہوں، پاکستان میں رہائش پذیر نہیں ہوں۔