ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حقائق چھپائے گئے ۔۔موقع دے دیا ،اب حکم جاری کریں گے پانامہ کیس میں ججز کے ریمارکس،لیگی کیمپ میں ہلچل

datetime 18  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک)پانامہ جے آئی ٹی عملدرآمد کیس کی سماعت جاری ہے جہاں سپریم کورٹ میں شریف خاندان کی جانب سے ان کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری ہیں ،ا پنے دلائل کے دوران سپریم کورٹ کا 20 اپریل کا حکم نامہ پڑھ کرسنایا اور کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں تحقیقات کی سمت کا تعین کردیا تھا۔ سپریم کورٹ کے سوالات میں نوازشریف

سے متعلق تحائف کا ذکرتھا جب کہ سپریم کورٹ نےنوازشریف کیخلاف کسی مقدمےکودوبارہ کھولنےکاحکم نہیں دیا تھا۔وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے لندن فلیٹس، قطری خط، بیئرر سرٹیفکیٹ سے متعلق سوالات پوچھے اور سپریم کورٹ نے جو سوالات پوچھے ان کے ہی جواب مانگے گئے تھے. جے آئی ٹی نے 13 سوالات کے ساتھ مزید 2 سوالات اٹھادیئے۔ اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ وہ دو سوال کون سے ہیں، کیا آپ کہنا چاہتے ہیں جائیدادوں کی نشاندہی جے آئی ٹی کا مینڈیٹ نہیں تھا جس پرخواجہ حارث نے کہا کہ جومقدمات عدالتوں سے ختم ہوچکے، جے آئی ٹی نے ان کی بھی پڑتال کی جب کہ عدالت نے مقدمات کھولنے کا حکم نہیں دیا تھا۔سماعت کے دوران بنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل خان نے ریمارکس دیئے کہ جےآئی ٹی نے صرف سفارشات پیش کی ہیں حکم عدالت جاری کرے گی۔خواجہ حارث کے دلائل پر سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کے رکن جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں خواجہ حارث سے استفسار کیا ہے کہ جے آئی ٹی کے سوالات میں کہا گیا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم، آپ کہتے ہیں کہ ہمیں پوچھا نہیں گیا سب کو جواب، دستاویزات، منی ٹریل جمع کرانے کا موقع دیا گیا، جے آئی ٹی سے حقائق چھپائے گئے ہیں، اس موقع پر بنچ

کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے جے آئی ٹی کی رائے نہیں میٹریل (مواد)دیکھنا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے جب لندن فلیٹ کی ملکیت سے متعلق جے آئی ٹی میں سوال کیا گیا تو ان کا جواب تھا کہ شاید حسن یا حسین نواز کی ملکیت ہیں۔ واضح رہے کہ شریف خاندان کے وکیل خواجہ حارث کا اپنے دلائل میں اہم نکتہ اٹھاتے ہوئےکہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو مسترد کرنے کی ہماری درخواست قانونی نکات پر مشتمل ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…