اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے وسیع مشاورتی اجلاس اور کابینہ میٹنگ نہ بلانے کی وجہ بتا دی ۔وزیراعظم نے وزراء سے گلہ کیا کہ اجلاسوں میں ہونیوالی، آف دی ریکارڈ باتیں صبح اخبارات میں شہ سرخیوں کے ساتھ شائع ہوتی ہیں اور ٹی وی چینلز پر زیر بحث نظر آتی ہیں،
وزیراعظم نے وزراء کے ساتھ گلہ اس وقت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا جب انہیں کہا جا رہا تھا کہ آپ مشاورت کا دائرہ و سیع کریں، پارٹی اجلاس زیادہ سے زیادہ بلائیں۔ایک موقر روزنامے کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے اس بات کا برملا اظہار کیا کہ وزیراعظم ہاؤس میں ہونیوالے اجلاسوں میں مشاورت، فیصلے اور تجاویز شرکاء تک محدود نہیں رہتیں بلکہ میڈیا میں آجاتی ہیں، میں آپ سے کیا مشاورت کروں کوئی بات آف دی ریکارڈ نہیں رہتی، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے جے آئی ٹی رپورٹ بارے کئی مشاورتی اجلاس وزیراعظم ہاؤس کے رہائشی حصے میں کئے جس میں صرف شریف فیملی کے افراد اور لیگل ٹیم نے شرکت کی۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کے بعض ملازمین جن کا روزانہ کے معاملات سے تعلق نہیں انہیں چھٹی پر بھیج دیا گیا اور صرف وہی ملازمین ڈیوٹی پر آرہے ہیں جن کی ضرورت ہوتی ہے، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے جب کابینہ اجلاس میں گلہ کیا تو کئی وزراء کے چہرے لٹک گئے، وزیراعظم نے کہا کہ میں مشاورت چاہتا ہوں لیکن ضروری ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کی باتیں باہر نہ جائیں۔