منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

نوازشریف کا یہ حال کیوں ہوا؟مولانافضل الرحمان کیا ’’کارروائی‘‘ کرنا چاہتے ہیں؟حکومت سپریم کورٹ کیخلاف کیا کرنیوالی ہے؟آصف علی زرداری کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 17  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی) پیپلزپارٹی پارلیمنٹر ین کے سر براہ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوازشر یف استعفیٰ دیں ‘پار لیمنٹ چلنی چاہیے کسی اور کو وزیر اعظم بنا دیں‘ نوازشر یف کی سیاسی شہید ہونے کی خواہش پوری نہیں ہوگی ‘نوازشر یف اور انکی جماعت سپر یم کورٹ کے اختیارا ت کم کر نے کیلئے آرڈننس لانے کے بارے میں بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے ‘ مولانا فضل الر حمن کا نوازشر یف کو ’’ڈٹ ‘‘جانے کا مشورہ ہی مولانا فضل الر حمن کی’’ سیاست‘‘ہے ‘

نوازشر یف کا جو حال ہو رہا ہے وہ کوئی سازش نہیں بلکہ وہ اپنے کاموں کی وجہ سے ایسے مسائل کا شکا ر ہے ۔ اتوار کے روز اپنے ایک انٹر ویو میں آصف علی زرداری نے کہا کہ (ن) لیگ جو مر ضی کر لیں وہ اپنے بچاؤکیلئے سپر یم کورٹ کے اختیارات کو کم کر نے کیلئے قانون سازی نہیں کر سکیں گے کیونکہ پار لیمنٹ میں اپوزیشن کیساتھ ساتھ سڑکوں پر وکلاء اور سول سوسائٹی کا بھی سخت دباؤ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزیر اعلی شہبازشر یف کی حکومت ہے جو نوازشر یف کے بھائی ہے اس لیے اگر نوازشر یف کے جیل جانے کی نوبت آتی ہے تو انکا بھائی رائے ونڈ جاتی عمرہ کو بھی سب جیل قرار دے سکتے ہیں مگر اب جے آئی ٹی کی رپورٹ سپر یم کورٹ میں آچکی ہے دیکھتے ہیں اب سپر یم کورٹ میں اس کیس کا کیا فیصلہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں نوازشر یف سے استعفیٰ کے مطالبے پر متفق ہیں اس لیے نوازشریف کو چاہیے وہ عہدے سے استعفیٰ دیدیں اور اپنی جگہ کسی اور کو وزیراعظم بنادیں ۔ ایک سوال کے جواب میں آصف علی زداری نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب نوازشر یف وزیر اعظم کے عہدے سے الگ ہوں گے (ن) لیگ میں ٹوٹ پھوٹ ہوگی مگر کچھ لوگ (ن) لیگ کو چھوڑ کر بھی جاسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی کر پشن اور غیر ملکی قر ضوں سے آنیوالے پیسے کہاں گئے ہیں اسکی شفاف تحقیقات تب ہی ہوگی جب نوازشر یف اقتدار میں نہیں ہوں گے کیونکہ انکی موجودگی میں شفاف احتساب نہیں ہوسکتا ۔ آصف علی زداری نے کہا کہ مولانا فضل الر حمن کی اپنی سیاست ہے اور ہماری اپنی سیاست ہے لیکن جہاں تک مولانا فضل الر حمن کا نوازشر یف کو استعفیٰ کی بجائے ڈٹ جانے کا مشورہ ہے تو یہی مولانا فضل الر حمن کی سیاست ہے کہ مولانا فضل الر حمن سیاست میں رہے لیکن نوازشر یف کے پاس اب استعفیٰ کے سواکوئی آپشن باقی نہیں ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…