بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

نوازشریف کا یہ حال کیوں ہوا؟مولانافضل الرحمان کیا ’’کارروائی‘‘ کرنا چاہتے ہیں؟حکومت سپریم کورٹ کیخلاف کیا کرنیوالی ہے؟آصف علی زرداری کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 17  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی) پیپلزپارٹی پارلیمنٹر ین کے سر براہ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوازشر یف استعفیٰ دیں ‘پار لیمنٹ چلنی چاہیے کسی اور کو وزیر اعظم بنا دیں‘ نوازشر یف کی سیاسی شہید ہونے کی خواہش پوری نہیں ہوگی ‘نوازشر یف اور انکی جماعت سپر یم کورٹ کے اختیارا ت کم کر نے کیلئے آرڈننس لانے کے بارے میں بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے ‘ مولانا فضل الر حمن کا نوازشر یف کو ’’ڈٹ ‘‘جانے کا مشورہ ہی مولانا فضل الر حمن کی’’ سیاست‘‘ہے ‘

نوازشر یف کا جو حال ہو رہا ہے وہ کوئی سازش نہیں بلکہ وہ اپنے کاموں کی وجہ سے ایسے مسائل کا شکا ر ہے ۔ اتوار کے روز اپنے ایک انٹر ویو میں آصف علی زرداری نے کہا کہ (ن) لیگ جو مر ضی کر لیں وہ اپنے بچاؤکیلئے سپر یم کورٹ کے اختیارات کو کم کر نے کیلئے قانون سازی نہیں کر سکیں گے کیونکہ پار لیمنٹ میں اپوزیشن کیساتھ ساتھ سڑکوں پر وکلاء اور سول سوسائٹی کا بھی سخت دباؤ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزیر اعلی شہبازشر یف کی حکومت ہے جو نوازشر یف کے بھائی ہے اس لیے اگر نوازشر یف کے جیل جانے کی نوبت آتی ہے تو انکا بھائی رائے ونڈ جاتی عمرہ کو بھی سب جیل قرار دے سکتے ہیں مگر اب جے آئی ٹی کی رپورٹ سپر یم کورٹ میں آچکی ہے دیکھتے ہیں اب سپر یم کورٹ میں اس کیس کا کیا فیصلہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں نوازشر یف سے استعفیٰ کے مطالبے پر متفق ہیں اس لیے نوازشریف کو چاہیے وہ عہدے سے استعفیٰ دیدیں اور اپنی جگہ کسی اور کو وزیراعظم بنادیں ۔ ایک سوال کے جواب میں آصف علی زداری نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب نوازشر یف وزیر اعظم کے عہدے سے الگ ہوں گے (ن) لیگ میں ٹوٹ پھوٹ ہوگی مگر کچھ لوگ (ن) لیگ کو چھوڑ کر بھی جاسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی کر پشن اور غیر ملکی قر ضوں سے آنیوالے پیسے کہاں گئے ہیں اسکی شفاف تحقیقات تب ہی ہوگی جب نوازشر یف اقتدار میں نہیں ہوں گے کیونکہ انکی موجودگی میں شفاف احتساب نہیں ہوسکتا ۔ آصف علی زداری نے کہا کہ مولانا فضل الر حمن کی اپنی سیاست ہے اور ہماری اپنی سیاست ہے لیکن جہاں تک مولانا فضل الر حمن کا نوازشر یف کو استعفیٰ کی بجائے ڈٹ جانے کا مشورہ ہے تو یہی مولانا فضل الر حمن کی سیاست ہے کہ مولانا فضل الر حمن سیاست میں رہے لیکن نوازشر یف کے پاس اب استعفیٰ کے سواکوئی آپشن باقی نہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…