اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

40سال سے پاکستان میں کوئی بڑا ڈیم نہیں بنا ،اب کیا ہونیوالا ہے؟آبی ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 16  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)آبی ماہرین نے کہا ہے کہ چالیس سال سے زائد عرصے سے پاکستان میں کوئی بڑا ڈیم نہیں بنا ، تاہم اس عرصے میں ملکی آبادی میں اضافے کے پیش نظر غذائی اور پانی کی ضروریات بے تحاشا بڑھیں ، ان حالات میں ڈیموں کی تعمیر کی مخالفت کرنا اس ملک کا سب بڑا المیہ ہے ، یہی وجہ ہے کہ سال کے 6 مہینے ہمیں پانی کی قلت اور باقی مہینوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا رہتا ہے۔ ماہرین نےکہا کہ پاکستان وافر پانی کے مضمرات سے تو اثرانداز ہو رہا ہے تاہم اس کے ثمرات سے محروم ہے ،

موجودہ سیلابی سیزن میں بپھرے ہوئے دریاں کو قابو کرنے کا واحد طریقہ نئے آبی ذخائر کی تعمیر ہے ۔اس ضمن میں معروف آبی ماہر اور سابق سیکرٹری زراعت و آبپاشی کیپٹن(ر)عارف ندیم نے بتایا کہ سال میں 365 دن میں صرف 70 دن وافر پانی دستیاب ہوتا ہے ، تاہم بد قسمتی سے ہر برس 30 سے 35 ملین ایکڑ فٹ میٹھا پانی سمندر میں پھینک کر ضائع کر دیا جاتا ہے ، موجودہ سیلابی سیزن میں ایک طرف بارشوں سے دریاں میں طغیانی ہے جبکہ پہاڑوں پر برف پگھلنے سے بھی وافر پانی کی دستیابی ہے لیکن آبی ذخائر موجود نہ ہونے سے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت نہایت محدود ہے ۔اگر بھاشا ڈیم اور داسو جیسے آبی منصوبے بنے ہوتے تو پاکستان کو خشک سالی کے موسم میں بھی پانی کی قلت کا سامنا نہ کرناپڑتا ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے چاول بیلٹ کو فائدہ ہو گا تاہم جنوبی پنجاب میں زیر کاشت کپاس کی فصل پر بیماریوں کے حملے کا خدشہ ہے جبکہ کھیت میں پانی کھڑا ہونے سے پودوں کو نقصان ہوگا ۔ اس حوالے سے فارمرز ایسوسی ایٹس پاکستان کے ڈائریکٹر حامد ملہی نے کہا کہ اس وقت دریائے کابل میں سیلاب ہے تاہم اس پانی کو روکنے کا ہمارے پاس کوئی نظام موجود نہیں ، علاوہ ازیں پرانے ڈیموں میں سلٹ جمع ہونے سے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی بہت کم ہو چکی ہے کیونکہ گزشتہ 42 برسوں میں ملک میں کوئی بڑا ڈیم نہیں بنا ۔ پاکستان زرعی ملک ہے اور معیشت کی بہتری زراعت سے وابستہ ہے جس کی بہتری کیلئے پانی نہایت اہم ہے ، حکومت کو جنگی بنیادوں پر ڈیموں کی تعمیر کیلئے اقدامات کرنا ہونگے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…