اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے زیرصدارت مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر، مخالفین کو تگڑا جواب دینے کے لیے کیا فیصلہ کر لیا گیا؟ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی نیو نیوز مشاورتی اجلاس کی کارروائی سامنے لے آیا۔ گزشتہ روز جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی، جس کے بعد آج وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ایک مشاورتی اجلاس ہوا،
ٹی وی ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کی رپورٹ پر وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے، مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عوامی رابطہ مہم شروع کی جائے گی اور سیاسی میدان میں بھی بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔ اس رپورٹ پر قانونی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف کو ان کے قانونی ماہرین نے رائے دی کہ جے آئی ٹی کسی کے ہاتھوں میں استعمال ہوئی ہے، ماہرین نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کی اس رپورٹ میں قانونی سقم موجود ہیں جس پر قانونی راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ لیگی اراکین نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی کی سفارشات تعصب پر مبنی ہیں، گزشتہ روز جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تو انہوں نے وزیراعظم نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی سفارش کی، گزشتہ روز جے آئی ٹی کی پیش کردہ رپورٹ میں کہنا تھا کہ شریف خاندان کی ظاہرکردہ دولت اور ذرائع آمدن میں واضح فرق موجود ہے۔