اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک))مسلم لیگ (ن) کو نوازشریف کے دورہ حیدر آباد سے قبل بڑا جھٹکا ،پیپلزپارٹی نے (ن) لیگ کی اہم وکٹ اڑانے کیلئے تیاریاں مکمل کرلیں،4اپریل ذوالفقاربھٹو کی برسی کے موقع پر مسلم لیگ(ن)سندھ کے صدر اسماعیل راہو اپنے کارکنان کیساتھ پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر ینگے۔ پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کے دورہ حیدر آباد اور آصف علی زرداری کی لاہور آمد کے بعد مسلم
لیگ(ن)اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے کے رہنمائوں کو اپنی جماعتوں میں شامل کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ آصف علی زرداری حکمران جماعت پر پہلا وار کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔پیپلز پارٹی اگلے چند دنوں میں مسلم لیگ(ن)کی بڑی وکٹ اڑانے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے ۔پیپلز پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئی اور نہیں بلکہ مسلم لیگ(ن)سندھ کے صدر اسماعیل راہو اپنے کارکنان کیساتھ پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اسماعیل راہو کے درمیان خفیہ رابطے ہوئے ہیں اوردونوں کے درمیان اختلافات کے خاتمے پر اصولی اتفاق ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پی پی پی کے ایک رہنمانے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسماعیل 4 اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر پیپلز پارٹی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کے بعد مسلم لیگ(ن)کے مزید رہنمابھی پیپلز پارٹی میں شامل ہوں گے۔ اسماعیل راہو ضلع بدین سے تعلق رکھتے ہیں اور کسان رہنمافاضل راہو کے بیٹے ہیں جنہیں 1987میں قتل کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے پی ایس 59 بدین، ٹنڈو محمد خان سے پیپلز پارٹی کے امیدوار کو شکست دی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور دیگر رہنمائوں کی جانب سے سندھ اور اسماعیل راہو کو مسلسل نظرانداز کرنا دوریوں کا باعث بنا۔ ذرائع کا کہنا ہے
کہ وزیراعظم نے 9 مارچ کو دورہ ٹھٹھہ کے دوران اسماعیل کے ساتھ ملاقات کی جو ایک گھنٹہ جاری رہی۔ لیکن مسلم لیگ(ن)کے ایک رہنمانے اس بات سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسماعیل راہو نے وزیراعظم کے حالیہ دورہ حیدر آباد میں شمولیت کی یقین دہانی کرائی تھی مگر ایسا نہیں ہوا۔ذرائع کے مطابق انہوں نے فیملی ایمرجنسی کا بتا کر معذرت کر لی تھی تاہم انہوں نے کئی مواقعوں پر مسلم لیگ (ن)کی قیادت کے خلاف متعدد مرتبہ شکایات کیں۔