انقرہ (آئی این پی ) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے آپریشن رد الفساد کا فیصلہ کہیں اور سے ہونے کے الزامات کو سختی سے مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن ردالفساد شروع کرنے کا فیصلہ چند روز قبل وزیر اعظم ہاؤس میں ہوا ، دہشتگردی کے خلاف ڈٹ کر لڑیں گے ، آخری دہشتگرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ کر دم لیں گے ، بعض قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں ،
انہوں نے کہاکہ ترقی مخالف قوتوں میں غیر ملکی شامل ہو سکتے ہیں ، بدقسمتی سے افغانستان میں بیٹھے دہشتگرد ہمیں نقصان پہنچا رہے ہیں ، افغانستان کو بھی چاہیے کہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور ان کا خاتمہ کرے ، ترکی افغانستان کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتا ہے ، تر کی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کی ہے ، نیوکلیئر سپلائر گروپ کے معاملے پر بھی ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا، پی ایس ایل کا فائنل مقررہ وقت پر ہو گا دہشتگردوں کو پی ایس ایل پر اثر انداز نہیں ہونے دینگے ، حکومت دہشتگردی سے نہیں گھبرائے گی، ہم بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور تجارت بھی بڑے پیمانے پر کرنا چاہتے ہیں ، پاکستان اور ترکی نے ماضی میں ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور طے شدہ منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ۔ وہ جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے لاہور دھماکے کی شدید مذمت کی ۔وزیر اعظم نے لاہور دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف عزم مزید پختہ ہوا ہے ۔ ہم ہر صورت دہشتگردوں کا خاتمہ کرکے دم لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رینجرز تعیناتی کا فیصلہ وزیر اعظم ہاؤس میں کیا گیا ۔ آپریشن رد الفساد کا فیصلہ بھی چند روز قبل وزیر اعظم ہاؤس میں ہی کیا گیا تھا ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتے ۔ خدا کے فضل سے ہم مسائل پر قابو پا رہے ہیں ۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج بلند ترین سطح پر جا ری ہے ۔ موجودہ ترقیاتی منصوبوں کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ تر کی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی بھرپور حمایت کی ہے ۔ نیوکلیئر سپلائر گروپ کے معاملے پر بھی ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن و استحکام کے لئے کام کیا ہے ۔ افغانستان کو بھی چاہیے کہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے ۔ افغانستان بھی دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچائے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کا فائنل مقررہ وقت پر ہو گا ۔ دہشتگردوں کو پی ایس ایل پر اثر انداز نہیں ہونے دینگے ۔ حکومت دہشتگردی سے نہ گھبرائے گی اور نہ ہی ڈرے گی ۔ محمد نواز شریف نے کہا کہ لاہور میں پیش آنے والا واقعہ قابل افسوس ہے ۔ دہشتگردی کے حالیہ واقعات انتہائی تکلیف دہ اور افسوس ناک ہیں ۔ ہم نے ساڑھے تین سال پہلے امن دشمن عناصر کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کامیابی سے لڑ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لئے کیے گئے اقدامات کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں ۔ بچ جانے والے مٹھی بھر شر پسند عناصر دہشتگردی کر رہے ہیں ۔ مضبوط عزم کے ساتھ ان مٹھی بھر عناصر پر بھی قابو پا لیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عوام حوصلے میں رہیں ہم یہ جنگ جیتیں گے ۔ دشمن پاکستان کی ترقی سے خائف ہیں ۔ ہم مسائل پر قابو پا رہے ہیں اور دنیا ہماری ترقی کو تسلیم کر رہی ہے ۔ ملک میں شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کی ماضی میں مثال ن ہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موٹرویز اور شاہراہیں بن رہی ہیں ۔ توانائی کے بھی بڑے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں ۔ شرپسند عناصر کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ہے ۔ ای سی او سربراہ اجلاس یکم مارچ کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے ۔ اس اجلاس کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنائیں گے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے ہوئے ہیں ۔ دونوں ملکوں نے ماضی میں ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور طے شدہ منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ۔ ترکی کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان میں مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگرد ٹوٹی کمر کے ساتھ جوہر دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ قوم نے ہمیں ہمارے منشور پر ووٹ دیئے ہم اپنے منشور پر قائم ہیں ۔ کسی کو ایک دوسرے کے خلاف سازش نہیں کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں اور تجارت بھی بڑے پیمانے پر کرنا چاہتے ہیں ۔ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہش ہے یہ کوئی بڑی خواہش نہیں ہے ۔