راولپنڈی(نیوزڈیسک)خود کارروائی کرو ،ورنہ ہم گھس کرماریں گے،افغانستان سے ہونیوالی دہشت گردی روکنے کیلئے پاکستان کا آخری اقدام کیا ہوگا؟صورتحال واضح ہوگئی، تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ہونے والے مسلسل دہشت گردی کے واقعات اور بار بار کے مطالبات کے باوجود افغانستان کی جانب سے افغانستان میں بیٹھے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنا اور بھارتی خفیہ ایجنسی کی افغان سرزمین پر بڑھتی ہوئی
سرگرمیوں کی وجہ سے پاکستان کیلئے اب انتہائی مشکل صورتحال پیدا ہوچکی ہے ،پاکستان نے ایک بار پھر افغانستان کو خبردار کیا ہے لیکن یہ بار بار کی خبرداری بھی باور آور ثابت نہیں ہورہی ایسے میں پاکستان اس دہشت گردی کی لہر کو روکنے کے لئے کیا کچھ کرسکتاہے؟ یہ ایک ایساسوال ہے جس پر پاکستان انتہائی سنجیدگی سے غور کررہاہے، ابتدائی اقدامات کے طورپر پاک افغان سرحد پر انتہائی سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں سرحدیں سیل کی جارہی ہیں جبکہ انتہائی اقدام افغانستان میں دہشت گردوں کے کیمپوں پر حملے بھی ہوسکتے ہیں جس کا اشارہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اتحادی افواج کے جنرل کواپنی گفتگو میں دے دیا ہے ۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں ریزالیوٹ سپورٹ مشن کے کمانڈر جنرل جان نکلسن کو ٹیلی فون کیا اور انہیں افغانستان سرزمین سے پاکستان میں جاری دہشتگردی کی کارروائیوں بارے اپنی تشویش سے آگاہ کیااور ان سے مطالبہ کیاکہ وہ دہشتگردوں کو حاصل مالی معاونت اور تعاون کے خاتمے میں اپنا اہم کردار ادا کریں ، افغانستان میں روپوش دہشتگردتنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنا ہماری سرحد پارتحمل پالیسی کا امتحان ہے، پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے والی زیادہ تر دہشت گرد تنظیموں کی قیادت افغانستان میں چھپی بیٹھی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ اس طرح کی دہشتگردانہ کارروائیاں اور ان کے خلاف ایکشن نہ لینا ہماری سرحد پار تحمل پالیسی کا امتحان ہے ، جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی کمانڈر سے کہا کہ وہ دہشتگردوں کو مالی معاونت ، روابط ، ہدایات اور منصوبہ بندی کے سلسلے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں ، آرمی چیف نے انہیں افغان حکام کو افغانستان میں طویل عرصہ سے چھپے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی اور ان کی حوالگی کے لئے فراہم کی جانے والی فہرست کے بارے میں بھی آگاہ کیا ،دوسری جانب پاک افغان بارڈر طورخم کو سیل کر نے کے بعد ملحقہ علاقے میں کرفیو ،بارڈر پر ہر قسم کی آمدورفت معطل ،سیکورٹی فورسز کے علاقے میں گشت بڑھادی گئی ہے تفصیلات کے مطا بق طورخم کو مکمل طور پر سیل کر نے کے بعد پاک افغان بارڈر طورخم سے مچنی چیک پوسٹ تک اور بارڈر سے ملحقہ علاقوں میں انتظامیہ نے کر فیو لگادیا ہے جس سے پاک افغان بارڈر پر ہر قسم کی آمدورفت معطل ہو گئی ہے ،انتظامیہ نے یہ اقدام ملک میں حالیہ جاری دہشت گردی میں شدت آنے کے بعد اختیار کر لی ہے ۔ بارڈر کو سیل کر نے کے بعد پاک افغان شاہراہ پر تجارتی گاڑیوں کی لائن لگ گئی ہے اور بارڈر پاس آمدورفت میں لوگوں کو کای مشکلات کا سامنا ہے ۔
بارڈر اور ملحقہ علاقوں میں سیکورٹی ہا ئی الرٹ کر دی گئی ہے اور انتظامیہ کو چوکس کر دیا گیا ہے جبکہ افغانستان کو جنازے لے جانے کی اجازت دی گئی ،طورخم بارڈر کی بند ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز سے طورخم بارڈر پر اضافی نفری تعینات کر دی گئی اور کسی بھی ناخوش گوار واقعہ سے نمنٹنے کے لئے پاک افغان شاہراہ پر گشت بھی جاری تھی ۔