منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

یہ ہماری طاقت ہے کمزوری نہیں ٗ پاکستان نے بھارت کو انتباہ کردیا

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کہا ہے کہ بھارت سے بات چیت کرنا ہماری طاقت ہے کمزوری نہیں ٗ ہم نے جنگیں کر کے دیکھ لیا ٗ اگر مسائل کا حل چاہیے تو مذاکرات کر نا ہونگے ٗ پاکستان کی جانب سے جموں اور کشمیر کی صورتحال، سیاچن سے فوجیں ہٹانے جیسی شرائط لگائی جاسکتی ہیں تاہم تمام مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے ٗ پاکستان میں ایک عدالتی نظام موجود ہے اور ممبئی حملے اور دیگر کارروائیوں کے حوالے سے مقدمات عدالتوں میں ہیں۔

بی بی سی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عبد الباسط نے کہاکہ پاکستان کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کیلئے بھارت آرہے ہیں تاہم اس دوران دو طرفہ ملاقات طے نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارت کے ساتھ غیرمشروط مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ عبدالباسط نے کہاکہ ہم نے جنگیں کر کے دیکھ لیا اب اگر مسائل کا حل چاہیے تو مذاکرات کرنا ہوں گے۔ ہم بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو یہ ہماری طاقت ہے کمزوری نہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے گذشتہ دہائیوں میں بہت سے ایسے فریم ورک بنائے ہیں کہ تمام ایشوز پر بات چیت ہو ٗہماری بنیادی شرط یہ ہے کہ مذاکرات جامع ہونے چاہیے اور تمام معاملات پر بات چیت ہونی چاہیے ٗجو بھی مذاکرات ہوں وہ کسی نتجے پر پہنچیں، نتیجہ خیز مذاکرات ہوں۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھارت اور پاکستان کے درمیان معطل ہونے والے امن مذکرات کے حوالے سے کہا تھا کہ بات چیت اور دہشت گردی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔اس حوالے سے عبدالباسط نے کہا کہ اس قسم کی شرائط پاکستان کی جانب سے بھی عائد کی جاسکتی ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردی جاری ہے بھارت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے ٗجو بھی مشکل یا مسئلہ ہے خلا میں طے نہیں ہوسکتا ٗمسائل مذاکرات کی میز پر ہی طے ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے جموں اور کشمیر کی صورتحال، سیاچن سے فوجیں ہٹانے جیسی شرائط لگائی جاسکتی ہیں لیکن تمام مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔

عبدالباسط نے کہا کہ مذاکرات کے تعطل کی وجہ سے دونوں ممالک ترقی نہیں کر رہے۔مذاکرات جنوبی ایشیا اور پوری دنیا کی ضرورت ہیں ٗاس کے لیے ہم نے پہلے بھی انتظار کیا تھا اب بھی کریں گے۔ مسائل کا حل تلاش کرنا ہے تو مذاکرات ضروری ہیں۔عبدالباسط نے حافط محمد سعید اور مولانا اظہر کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں ایک عدالتی نظام موجود ہے اور ممبئی حملے اور دیگر کارروائیوں کے حوالے سے مقدمات عدالتوں میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی ثبوت ہے تو ہمارے ساتھ شیئر کیا جائے ہم کارروائی کرنے کے لیے تیار کریں ٗہمارے پاس ثبوت ہیں تو کیس ہوسکتے ہیں اگر نہیں ہے تو الزام برائے الزام ہی ہوگا پاکستان کے نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عبدالباسط نے کہا کہ ریاست کی پالیسی ہمیشہ یہ رہی ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنا ہے۔ پاکستان نہیں چاہتا تھا کہ ایل او سی پر کشیدگی ہو۔ مغربی سرحد پر بھی کشیدگی ہے ٗاس لیے نیا محاذ نہیں کھولنا چاہتے
بھارت پاکستان تعلقات اور مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے آخر میں انھوں نے یہ شعر سنایا۔
کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہیے
پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہیے

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…