اسلام آباد(ایکسکلوژو رپورٹ) نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ نگار نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے۔ تفصیل کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ ججز بحالی کی تحریک کے وقت میاں نواز شریف کو پتہ نہیں تھا کہ سڑکوں پر فیصلے کی بجائے عدالتوں میں فیصلے کئے جائیں یا پارلیمنٹ میں فیصلے کئے جائیں؟ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ اس وقت جو ڈیل ہوئی تھی وہ عدلیہ بحالی کیلئے اور ججز کیلئے نہیں تھی بلکہ اس لئے تھی کہ وفاقی حکومت پنجاب میں ہماری حکومت بحال کردے کیونکہ وہاں گورنرراج لگا ہوا تھا۔ سینئر تجزیہ نگار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ نواز شریف خانہ کعبہ میں بیٹھ کر جھوٹ بھولتے رہے۔ میاں نواز شریف خانہ کعبہ میں بیٹھ کر روتے ہوئے مجھے کہا کرتے تھے کہ میں نے کوئی معاہدہ نہیں کیا۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ میں نے جب باقاعدہ معاہدہ دیکھا تو میں سر پکڑ کر بیٹھ گیا کہ کیسے میاں صاحب خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ؐ میں بیٹھ کر جھوٹ بولتے رہے۔سینئر تجزیہ نگار نے کہا کہ ججز کیسے بحال ہو ئے تھے؟ سب جانتے ہیں، ججز کی بحالی کا فیصلہ سڑکوں پر نہیں ہوا تھا کیا؟ سینئر تجزیہ نگار نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب میاں صاحب تحریک لے کر نکلے ہوئے تھے اس وقت انٹیلی جنس بیورو کے سربراہ شعیب سڈل وزیر اعظم گیلانی اور صدر زرداری سے الگ الگ جا کر ملے اور انہیں کہا کہ آپ تمام جج بحال کر دیں ورنہ صبح تک سب جیل میں ہوں گے۔ اس وقت صدر زرداری نے کہا کہ ضمانت کیا ہے کہ ہم جج بحال کر دیں گے تو نواز شریف واپس چلا جائے گا اور احتجاج نہیں کرے گا تو اس وقت جنرل کیانی جی ایچ کیو سے آئے ، اس وقت تمام روڈز بلاک تھے تو جنرل کیانی ہیلی کاپٹر پربیٹھ کر آئے ، ان کے ساتھ اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل شجاع پاشا تھے۔ انہوں نے ضمانت دی ۔ اس کے بعد انہوں نے نواز شریف کو فون کیا کیونکہ وہ یلغار کرنے والے تھے پارلیمنٹ پر۔