منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’ہمیں MNA’s اور MPA’s سے پوچھ گچھ کرنے کا اختیار ہی حاصل نہیں‘ پاکستان کی بڑی ایجنسی کا سپریم کورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سپریم کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ انہیں پاناما پیپر یا بہاماس لیکس سے جڑے کسی معاملے میں عوامی نمائندوں سے تفتیش کرنے اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔تاہم، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے عدالت کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اس معاملے میں ہوشیار ہیں اور لیکس کی تحقیقات کے لیے تمام وسائل کا استعمال کررہے ہیں۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیے جانے کی پٹیشن کی سماعت اور آف شور کمپنیوں میں مبینہ سرمایہ کاری کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے قائم پانچ رکنی بینچ کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو اپنے جوابات اور کمیشن کے لیے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) داخل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔عدالت اس کیس کی سماعت جمعرات کو کرے گی۔
بدھ کے روز، ایڈیشنل اٹارنی جنرل محمد وقار رانا نے ایف بی آر کی جانب سے جواب داخل کرایا جس میں بتایا گیا تھا کہ کافی کوششوں کے بات تفتیش کار 336 افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، ان افراد کے نام پاناما پیپرز میں موجود تھے، میڈیا کی جانب سے دی گئی معلومات مزید تفتیش کے لیے ناکافی تھیں، اور منظرعام پر آنے والے پیپرز میں موجود نام نامکمل تھے یا پھر ان کے املا غلط تھے، اس کے علاوہ صرف 181 افراد کے پتے درج تھے اور دیگر اہم معلومات جیسے کہ پاسپورٹ، شناختی کارڈ نمبرز، تاریخ پیدائش جیسی اہم معلومات موجود نہیں تھیں۔ایف بی آر کی رپورٹ میں آگاہ کیا گیا کہ اب بھی 108 افراد کے پتے معلوم نہیں کیے جاسکے۔انہیں وجوہات کی بنا پر، ایف بی آر کے تفتیش کاروں نے معلومات اکھٹا کرنے کے لیے مختلف ذرائع سے رابطے کیے ہیں اور اب وہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بعد سیاسی ڈائیلاگ کے نتائج اور سپریم کورٹ کی جانب سے ٹی او آرز کے تعین کا انتظار کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…