بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

ملک کی خاطر جان دینے والوں کے لیے ایمبولینس بھی دستیاب نہیں شہدا کی میتیں لوکل ویگنوں کی چھتوں پر رکھ کر آبائی علاقوں میں بھیجی گئیں!

datetime 26  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(ایکسکلوژو رپورٹ)نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ سانحے میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے اہلکاروں کے جسد خاکی کو پرائیویٹ گاڑیوں کی چھتوں پر لاد کر لے جایا گیا۔تفصیل کے مطابق ملک کی خاطر جانیں دینے والوں کے لیے ایمبولینس بھی دستیاب نہیں۔تفصیلات کیمطابق کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے جسد خاکی کو ان کے آبائی علاقوں میں پہنچانے کیلئے ایمبولینس بھی دستیاب نہیں ہیں۔اس سے بڑھ کر اور کیا ستم ظریفی ہوسکتی ہے کہ ملک کی خاطر جان قربان کرنیوالوں کے جسد خاکی کو ان کے آبائی علاقوں پہنچانے کیلئے لوکل بسوں اور ویگنوں کی چھتوں پر باندھ کر لے جایا گیا ہے۔
02
دوسری جانب ابھی تک اس سوال کا جواب نہیں مل سکا کہ ٹریننگ سے فارغ ہونے والے پولیس اہلکاروں کو واپس کیوں بلایا گیا؟ زندہ بچ جانے والے پولیس اہلکاروں نے بھانڈہ پھوڑ دیا۔ تفصیل کے مطابق نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق کیڈٹس نے اپنی پاسنگ آؤٹ پریڈ مکمل کر لی تھی۔ اہلکاروں کو یہ کہہ کر بلایا گیا کہ واپس آ جاؤ ٹریننگ وغیرہ کچھ نہیں، کھاؤ پیؤ اور آرام کرو۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ایک اہلکار نے یہ بتایا کہ ہمیں کہا گیا کہ اگر تم نہ آئے تو تمہیں نوکریوں سے نکال دیا جائے گا۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق واپس بلائے جانے والے اہلکار 18 اکتوبر سے ٹریننگ سینٹر میں موجود تھے۔ نجی ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا کہ حکام کے مطابق ان اہلکاروں کو اسلام آباد میں دھرنے کی سیکورٹی کیلئے بھی بھیجا جانا تھا۔ اور انہیں اسلام آباد میں 2 نومبر کو ہونے والے دھرنے کیلئے ہی طلب کیا گیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…