اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز کراچی سے برآمد ہونے والی اسلحے کی انتہائی بڑی کھیپ کو پاک فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے تاکہ فوج ان کی فارنزک کر سکے، واضح رہے کہ سندھ پولیس کے پاس خطرناک اور بڑے اسلحے کی فارنزک کی سہولت نہیں ہے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں عزیزآباد کے علاقے سے برآمد ہونے والا اسلحہ پاک فوج کے سینٹرل آرڈیننس ڈپو منتقل کردیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق اسلحہ ڈی آئی جی ویسٹ کے آفس سے پولیس کے2ٹرکوں اور5 موبائلوں کےذریعےمنتقل کیا گیا ۔ذرائع کےمطابق سندھ پولیس کے پاس صرف چھوٹے ہتھیاروں کے فارنزک کی سہولت ہے،جی تھری،اینٹی ایئرکرافٹ گن اورایل ایم جی کی فارنزک نہیں کرسکتی اس لئے ہتھیاروں کی ناصرف فارنزک پاک فوج سے کرائی جائےگی ۔پولیس ذرائع بتاتےہیں کہ ڈی آئی جی ویسٹ کے دفتر میں اسلحہ محفوظ نہیں، اس لئے اسے پاک فوج کے حوالے کیا جائے گا۔عزیز آباد کے ایک مکان گھر سے زیر زمین پانی کے ٹینک سے برآمد ہونےوالے اسلحے میں اینٹی ٹینک مائن،اینٹی ائیرکراف گن، ایل ایم جی، ایس ایم جی، کلاشنکوف، راکٹ، راکٹ لانچر، بزوکا، جی تھری رائفل کے ساتھ چھوٹے بڑے راکٹ، دیگر ہتھیار اور گولیاں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ کراچی میں اسلحے کی خریداری میں بڑے نام ملوث ہیں۔میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی مشتاق مہر نے کہا ہے کہ اسلحے کی خریداری میں بڑے نام ملوث ہیں،چائنا کٹنگ اور بھتہ کوری سے حاصل رقم سے اسلحہ خریدا گیا،لندن میں مقیم عناصر نے ”را“سے مل کر 9اور10محرم کو دہشتگردی کا منصوبہ بنایا تھا، اس دہشتگردی کی منصوبہ بندی میں ساؤتھ افریقی گروہ بھی ملوث ہے،اسلحے میں سرکاری اور نیٹو کا اسلحہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے آج کراچی میں بھاری تعداد میں غیرقانونی اسلحہ پکڑے جانے کے بعد میڈیاسے گفتگوکرنے کے بعد کاروائی میں حصہ لینے والی ٹیم کو 10لاکھ روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا۔مشتاق مہر نے مزید کہا کہ گرفتار ملزم کی نشاندہی پر گھر پر چھاپہ مارا گیا۔پانی کی ٹینکی سے بلٹ پروف جیکٹس بھی ملی ہیں۔ابھی تحقیقات نہیں کیں کہ اسلحہ تخریب کاری میں استعمال ہونا تھا یا نہیں۔انہوں نے کہاکہ ملزم کتنے بھی بااثرکیوں ن ہوں ان کوایک دن قانون کاسامناضرورکرناپڑے گا۔
کراچی سے برآمد ہونے والا انتہائی بڑی تعداد میں اسلحہ کس کے حوالے کیا گیا اور کیوں ؟ جان کر آپ بھی فخر کریں گے
6
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں