اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بھارت کشیدگی عروج پر ہے اور مختلف ممالک کئی دھڑوں میں بٹ چکے ہیں ۔ امریکہ کبھی تو پاکستان کی طرف جھکائو دکھاتا ہے اور کبھی بھارت کی حمایت کرتا دکھائی دیتا ہے ۔ روس ، اایران اور چین پاکستان کی بیک بون بن کر کھڑے ہیں ۔ بحرحال پاک بھارت کشیدگی عروج پر ہے تاہم پاکستان میں میں مختلف ممالک کے سربراہان کی آمد کا سلسلہ جاری و ساری ہے ۔ میڈیا ذرائع کے مطابق بیلا روس کے صدر الیگزینڈرلوکاشینکو 3 روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئےہیں۔ دورے کے دوران پاکستان اور بیلا روس کے مابین ٹیکسٹائل، زراعت، دفاع اور تعلیم کےشعبوں سمیت مختلف معاہدوں پر بھی دستخط ہوں گے۔وزیراعظم نوازشریف نے بیلاروس کے صدر کو ایئرپورٹ پر خوش آمدید کہا۔ الیگزینڈر لوکاشین کو صدرممنون حسین، وزیر اعظم نوازشریف سمیت اسپیکرقومی اسمبلی اور دیگر اہم شخصیات سےبھی ملاقاتیں کریں گے۔بیلاروس کے صدر کا 16ماہ کے دوران یہ دوسرا دورہ پاکستان ہے۔ بیلا روس کے صدروزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ پاکستان بیلاروس سرمایہ کاری فورم کا بھی افتتاح بھی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق پاک بھارت کشیدگی پر بھی بات کی جائے گی ۔یاد رہے کہ اس سے قبل ایران ، روس اور چین کی جانب سے بھی مندوبین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔ جس سے پاکستان کی طاقت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔
واضح رہے کہ کل رات ایک بار پھر بھارتی فوج کی طرف سے چھمب سیکٹرمیں فائرنگ اورگولہ باری سے متعددشہری زخمی ہوگئے جن کوطبی امدادکےلئے سول ہسپتال برنالہ منتقل کردیاگیاہے جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ہے ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی فوج کی طرف سے چھمب سیکٹرمیں فائرنگ اورگولہ باری سے متعددشہری زخمی ہوگئے جن کوطبی امدادکےلئے سول ہسپتال برنالہ منتقل کردیاگیاہے جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ہے اورڈاکٹروں اورعملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں ہیں اورزخمیوں کوطبی امدادہنگامی بنیادوں پرفراہم کی جارہی ہے ۔واضح رہے کہ بھارت نے آج پھرچھمب سیکٹرمیں بے گناہ افرادکونشانہ بناناشروع کردیاہے ۔ واضح رہے اس سے قبل بھی بھارت کئی بارپاکستانی سرحدوں کی خلاف ورزی کر چکا ہے اور پاکستان اس معاملے کو اقوام متحدہ میں بھی اٹھا چکا ہے جس کا کو ئی خاص فائدہ نظر نہیں آرہا ۔ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
’’پاک بھارت کشیدگی‘‘ اہم ملک کے صدر پاکستان پہنچ گئے۔۔۔! اہم ترین فیصلے متوقع ۔۔۔بھارت کے اوسان خطا
5
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں