اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان میں سائبر کرائم بل کی سب سے بڑی وجہ ملک میں معصوم عوام کے ساتھ فراڈ کے واقعات میں بے پناہ اضافہ تھا ۔ پاکستان میں موبائل فون سروس استعمال کرنے والا شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو گا جس کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا کسی دوسری انعامی سکیم کے ذریعے سے انعام نکلنے کا مبارکبادی پیغام نہ ملا ہو ۔ اس سلسلے میں تفتیش اور اس کے نتیجے میں پکڑے جانے والے ایک شخص کو جب گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اس کوشش میں مشہور ٹی وی اینکر اقرار الحسن اور ایف آئی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو بھی مار پڑ گئی ۔
تفصیلات کے مطابق سائبر کرائمز میں ملوث شخص عثمان کو گرفتار کرنے کے لئے ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے ہمراہ معروف ٹی وی شو سرعام کے اینکر اقرار الحسن اپنی ٹیم کے ساتھ پہنچے تو اس وقت انہیں پولیس اور ایف آئی اے کی ٹیم کا انتظار تھا کیونکہ وہ راستے میں تھے، مگر جیسے ہی انہوں نے ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو علاقہ مکینیوں اور ملزم کے ساتھیوں نے ان پر حملہ کر دیا، شدید زدو کوب کرنے کے بعد ملزم کو فرار کروانے میں کامیاب ہو گئے ۔ جس کے بعد پیچھا کر نے اور علاقہ مکینوں کی مدد سے ان کو روکا گیا اور وقت حاصل کر کے پولیس کی آمد کے بعد ان کو ایف آئی اے کے دفتر پہنچایا گیا ، جہاں پر ملزم نے بیرون ملک لاٹری سکیم ، ملک میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پر فراڈ کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے ایف آئی اے مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے منظم ترین گروہ کے جال کے بارے میں تفصیلات بتانے پر آادگی ظاہر کر دی ۔