منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

میں نے ایٹم بم میں وہ ٹیکنالوجی استعمال کی ہے جو آج تک کبھی کسی نے استعمال نہیں کی،عبد القدیر خان

datetime 29  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک بھارت کشیدگی زور پکڑتی جا رہی ہے اور آج بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے پر حالات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں جس پر پاکستان اور بھارت کی جانب سے مختلف شخصیات کے بیانات سامنے آرہے ہیں ۔ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی حالیہ خلاف ورزی کے بعد پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہاہے کہ روس اور امریکہ کی طرح پاکستان اور بھارت ایٹمی ممالک ہیں ، کوئی جنگ نہیں ہوگی ، بھارتی بیانات صرف زبانی جمع خرچ ہیں ، بھارت کی بہت پرانی ایٹمی ٹیکنالوجی جسے دنیا ترک کرچکی ہے جبکہ پاکستان کے پاس جدید ٹیکنالوجی ہے ، پاکستان بھارت کو ایسا نقصان پہنچاسکتاہے کہ وہ برداشت نہیں کرپائے گا، پاکستان کا ایٹم بم غلطی سے چل سکتا ہے ، نہ کوئی چوری کرسکتاہے ، جو ایٹم بم بنانا جانتاہے ، وہ اس کی حفاظت بھی کرسکتاہے ۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹرعبدالقدیر کا کہناتھاکہ ایٹمی ٹیکنالوجی میں ہمارا مقابلہ روس یا امریکہ سے نہیں تھا ہم نے اپنی حفاظت بھارت کے خلاف کرنی تھی جو صلاحیت ہم نے حاصل کرلی وہ انڈیا کیلئے کافی ہے۔ دوسرے ممالک سے ہمیں مقابلہ کرنے کی ضرورت نہیں۔ امریکہ، فرانس اور چین وغیرہ نے جو بھی کیا ہمارا اس سے کوئی مطلب نہیں اور نہ ہی مقابلہ ہے۔ ہمیں اپنی حفاظت کے لئے ایک ڈیٹرنس چاہئے تھا وہ ہم نے بنالیا اور اسی لئے ابھی تک ہندوستان سے جنگ نہیں ہوئی۔ باتیں تو البتہ سخت ہوتی ہیں لیکن انہیں بھی پتا ہے جو نقصان ہم پہنچاسکتے ہیں وہ برداشت نہیں کرسکتے ۔آرمی جانتی ہے کہ اس کی کس طرح حفاطت کی جائے اسے کوئی اٹھا نہیں سکتا۔ آرمی نے جو نظام قائم کیا ہے اس کی بہت احتیاط ہوتی ہے۔ نہ یہ خود چل سکتا ہے نہ چوری ہوسکتا ہے۔ ایک سوئی تو چوری نہیں ہوسکتی ایٹم بم کون اٹھاکرلے جاسکتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرعبدالقدیر کاکہناتھاکہ فرق نہیں آپ اسے ہوائی جہاز سے پھینکیں یا میزائل سے پھینکیں۔ نقصان وہی ہوتا ہے کہ اسے صرف دشمن کی زمین پر پھینکا جائے۔ نقصان وہی ہوتا ہے جو اس سے ہونا ہوتا ہے ہم نے ایٹمی بم اس لئے بنایا کہ ہمین نقصان پہنچایا گیا تھا ایسٹ پاکستان ٹوٹ گیا تھا۔ ہمارے خلاف جارحیت کی گئی تھی، اس کو بچانے کے لئے ضروری تھا کہ ہم اپنی جنگی صلاحیت برقرار رکھیں۔ ڈاکٹر قدیرنے بتایاکہ پاکستان کی ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول کیلئے جو طریقہ کار میں نے استعمال کیا تھا وہ آج تک استعمال نہیں کیا گیا تھا جو ٹیکنالوجی میں نے استعمال کی تھی اس کی کسی کو خبر بھی نہیں ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…