اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

باب دوستی پر بڑا حملہ, پاکستان کا پرچم نذر آتش ۔۔بارڈر بند صورتحال کشیدہ ہو گئی

datetime 20  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے افغان مظاہرین کی جانب سے چمن میں ‘باب دوستی’ پر حملے اور پاکستانی پرچم نذر آتش کرنے کے واقعے کے بعد پاک۔افغان بارڈر کو بند کردیا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان نیٹو سپلائی اور ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئیں۔ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اْس وقت پیش آیا جب ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے متنازع بیان کے خلاف بلوچستان میں عوام نے ایک احتجاجی ریلی نکالی اور چمن بارڈر تک جاپہنچے۔دوسری جانب افغان شہریوں نے بھی ملک کی 97 سالہ یوم ا?زادی کے موقع پر ایک ریلی نکالی اور سرحد کے قریب واقع قصبے اسپین بولدک سے گزرتے ہوئے چمن بارڈر پر باب دوستی کے سامنے جمع ہوگئے۔تاہم وہاں پاکستانی شہریوں کو دیکھ کر یہ ریلی پاکستان کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوگئی اور ریلی کے شرکاء نے چمن میں ‘باب دوستی’ پر پاکستان مخالف نعرے لگاتے ہوئے پتھر برسائے، جس سے باب دوستی کے شیشے ٹوٹ گئے۔افغان مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان مخالف نعرے درج تھے۔دوسری جانب پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے افغان شہریوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کے خلاف کوئی کارروائی کرنے سے اجتناب کیا۔
اسی دوران افغان مظاہرین نے پاکستانی مظاہرین سے پرچم چھینا اور باب دوستی پر کھڑے ہوکر پرچم کو نذر آتش کردیا، افغان مظاہرین نے گیٹ توڑ کو اندر آنے کی کوشش بھی کی، تاہم افغان ریلی کی وجہ سے باب دوستی پہلے ہی سے بند تھا۔اس واقعے کے حوالے سے ایک سینئر سیکیورٹی عہدے دار کا کہنا تھا کہ باب دوستی کے مقام پر پرچم نذر آتش کیے جانے کے بعد پاک۔افغان بارڈر کو بند کردیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’پاک۔افغان بارڈر کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا ہے اور باب دوستی پر سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں، ہم اس وقت تک بارڈر کو نہیں کھولیں گے جب تک اعلیٰ افسران کی جانب سے ہمیں کوئی حکم نامہ موصول نہیں ہوتا‘۔چمن میں موجود ایک تاجر کلام الدین کا کہنا تھا کہ ’پاک۔افغان بارڈر بند ہونے سے افغانستان سے کس بھی قسم کی گاڑیاں چمن میں داخل نہیں ہوسکتیں اور یہی حال پاکستان کا ہے، پاکستان سے بھی کسی بھی قسم کی تجارتی سرگرمیاں نہیں ہوسکتیں‘۔واضح رہے کہ روزانہ ہزار سے 15 ہزار مال گاڑیاں پاک۔افغان بارڈر سے چمن اور ویش منڈی میں داخل ہوتی ہیں۔چمن کے ایک رہائشی نعمت اللہ نے ڈان کو فون پر بتایا کہ ’باب دوستی بند ہونے کی وجہ سے جمعے سے کسی بھی قسم کی تجارتی سرگرمیاں دیکھنے کو نہیں ملیں‘۔ذرائع کے مطابق باب دوستی پر پاکستانی پرچم نذر ا?تش ہونے کے واقعے کے بعد بارڈر پر سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے اور کسی بھی قسم کے ناخوشگوار حالات سے نمنٹے کے لیے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکاروں (ایف سی) کی بڑی تعداد تعینات کردی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…