ویانا(نیوزڈیسک )ایران اور دنیا کی 6 عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی پروگرام پر سمجھوتا طے پا گیا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران اور امریکا اس سمجھوتے پر تیار ہوگئے ہیں کہ اقوامِ متحدہ کے معائنہ کار جوہری سرگرمیوں کی نگرانی کے ساتھ ساتھ ایران کی فوجی تنصیبات کے جائزے کا مطالبہ بھی کر سکیں گے۔ معاہدے کے تحت ایران کو اقوامِ متحدہ کے نگرانوں کی درخواست چیلنج کرنے کا حق حاصل ہوگا اور اس صورت میں فیصلہ ایران اور 6 عالمی طاقتوں کا ثالثی بورڈ کرے گا۔ ایران کے اعلی ترین سفارت کار نے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہا ہے کہ ہماری سخت محنت کام آگئی اور ایران کا عالمی طاقتوں سے ایٹمی معاہدہ طے پا گیا ہے۔دوسری جانب یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے وزرائے خارجہ آج ہی ایک مرتبہ پھر ملاقات کریں گے جس کے بعد پریس کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں معاہدے کا باقاعدہ اعلان ایران کے وریز خارجہ جواد ظریف اور یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ فیڈریکا مغیرینی مشترکہ بیان پڑھ کر سنائیں گے۔واضح رہے کہ عالمی طاقتیں گزشتہ 12 برسوں سے ایران کے ایٹمی پروگرام پر شدید تحفظات کا اظہار کرتی رہی ہیں، جس کی وجہ سے ایران پر کئی اقتصادی پابندیاں بھی عائد ہیں۔