اسلام آباد(نیوزڈیسک )وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدرات اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی جب کہ اجلاس میں یمن کی صورت حال پر غور کیا گیا۔وزیراعظم ہاوس میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف،مشیرخارجہ سرتاج عزیز، طارق فاطمی، سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور چیرمین جوائنٹ چیفس ا?ف اسٹاف کمیٹی نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والا اعلیٰ سطح کا اجلاس 4 گھنٹے جاری رہا جس میں ملک کی مجموعی سکیورٹی پر تبادلہ خیال اور بالخصوص یمن کی صورتحال پر غور کیا گیا جب کہ اس دوران وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اپنے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔وزیراعظم کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، اجلاس میں یمن بحران کے پر امن حل کے لیے حکومتی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا جب کہ سیاسی و عسکری قیادت کی جانب سے فریقین پر یمن بحران کا حل سلامتی کونسل کی قرادادوں کے مطابق مذاکرات سے نکالنے پر زور دیا گیا۔اعلامیے کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اجلاس کے دوران دورہ سعودی عرب پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دورے کا مقصد سعودی عوام اور حکومت سے اظہار یکجہتی تھا، پاکستانی عوام ہمیشہ تحفظ حرمین شریفین کے لیے سب سے آگے ہوں گے جب کہ سعودی قیادت کو بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پاکستان حرمین شریفن کے تحفظ کے لیے تیار ہے۔ شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے اس کی سالمیت کے خطرے کی صورت میں دفاع کرنے کے وزیراعظم نوازشریف کے بیان کا بھی خیر مقدم کیا ہے جب کہ اعلامیے کے مطابق شہبازشریف نے دورے میں سعودی عرب کی سلامتی اور علاقائی خودمختاری کے تحفظ کےعزم کا اعادہ کیا۔
یمن بحران کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق نکالا جائے، سیاسی و عسکری قیادت کااتفاق
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں