ہفتہ‬‮ ، 01 جون‬‮ 2024 

ہمارا وجود برداشت نہیں ہورہا تو کیا متحدہ کو کسی اور کے حوالے کردیں‘ الطاف حسین

datetime 11  مارچ‬‮  2015

کراچی(نیوز ڈیسک)ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ قوم کو دکھایا گیا اسلحہ رینجرز اہلکار خود کمبلوں میں چھپا کرلائے تھے۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں سے خطاب کے دوران الطاف حسین نے کہا کہ رینجرز نے کراچی میں ان کے گھر نائن زیرو اور ان کی بڑی بہن کے گھر پر چھاپہ مارا۔ رینجرز نے نائن زیرو کے اطراف گھروں میں جو بھی نوجوان ملا اسے حراست میں لے لیا۔ اس دوران ایم کیو ایم کا ایک کارکن فائرنگ کرکے ہلاک اور ایکسپریس نیوز کا کیمرہ مین زخمی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بدقسمتی سے کچھ لوگ قانون کی زد میں آتے ہیں اور کچھ لوگ قانون کی ضد بن جاتے ہیں یعنی قانون سے ماورا ہوجاتے ہیں۔ ان پر کسی معاشرتی اقدار کا اطلاق نہیں ہوتا۔ انہیں ہر قسم کے ظلم اور زیادتی کی آزادی ہوتی ہے۔ صوبہ سندھ میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے رینجرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ کراچی میں قتل و غارت رکوانے کے لئے ہم نے فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا لیکن آپریشن کی ذمہ داری رینجرز کو دے دی گئی۔
الطاف حسین نے کہا کہ اس ملک میں کوئی آئین نہیں ہے، اداروں کو کسی کو پھنسانا ہو تو اس کے سامان سے منشیات برآمد کرلی جاتی ہے، ایم کیو ایم ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے۔ ملک میں سیاسی رہنماو¿ں کی گرفتاریاں تو ہوتی ہیں لیکن کسی جماعت کے سربراہ کے گھر پر چھاپہ نہیں مارا جاتا لیکن ان کے گھر پر 100 سے زائد چھاپے مارے گئے، کیا وہ مسلمان اور پاکستانی نہیں، گھروں میں گھس کر کارکنوں کو اٹھانے کے بعد ان کے کارکنوں کی لاشیں کیوں پھینکی جاتی ہیں۔ اگر ہمارا وجود برداشت نہیں ہورہا تو کیا متحدہ کو کسی اور کے حوالے کردیں۔ رابطہ کمیٹی لائحہ عمل طے کرے اور انہیں پارٹی سے الگ کردے۔ سپریم کورٹ نے رولنگ دی تھی کہ کراچی میں سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ ہیں لیکن جب آپریشن شروع کیا گیا تو ایم کیو ایم کے علاوہ کسی جماعت کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔
ایم کیو ایم کے قائد کا مزید کہنا تھا کہ رینجرز اگر ملزمان کو گرفتار کرنے گئی تھی تو پھر وہ 70 سالہ بوڑھی بیوہ کے گھر میں دروازہ توڑ کر کیوں داخل ہوئے۔ رینجرز نے قوم کو وہ اسلحہ دکھایا جو انہوں نے زندگی میں کبھی نہیں دیکھا، خواتین کہتی ہیں کہ رینجرز حکام خود کمبلوں میں اسلحہ لائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کسی بھی صورت دہشت گردی برداشت نہیں کرتی، جو لوگ مطلوب تھے ان کو نائن زیرو کو مصیبت میں نہیں ڈالنا چاہیے تھا، مطلوب افراد تھے تو نائن زیرو کے بجائے کسی دوسری جگہ پناہ لے لیتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان پر زہرہ شاہد کے قتل کا الزام لگانے والے عمران خان کی بیٹی نے سوشل میڈیا پر اپنے قتل کا الزام لگایا ہے، اسی طرح چھاپے کا ڈرامہ رچانے والوں پر بھی عذاب الہی نازل ہوگا۔



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…