بارش نے تباہی مچا دی،ایف سی اہلکاروں سمیت ۱۴ جاں بحق،راولپنڈی میں ہائی الرٹ

3  مارچ‬‮  2015

لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک بھر میں دوسرے روز بھی شدید بارش کے باعث نقصانات کا سلسلہ جاری رہا۔ امدادی کاموں کیلئے فوج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، جبکہ آزاد کشمیر، شانگلہ اور شمالی علاقوں میں برفباری ہوتی رہی، اسلام آباد میں دوسرے روز بھی سارا دن بارش ہوتی رہی جس سے شہری سارا دن گھروں میں محصور رہے جگہ جگہ بارش کا پانی کھڑا ہو گیا ،راولپنڈی میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر فوج کو الرٹ کر دیا گیا۔ بارشوں سے چھتیں گرنے اور دیگر حادثات میں بچوں اور خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے، پشاور میں متنی میں ایف سی چوکی کی چھت گرنے سے چار اہلکار شہید ہو گئے جبکہ تین افراد زخمی ہیں، شہید اہلکاروں میں امجد علی مواد علی عابد علی تہذیب علی شامل ہیں، ٹیکسلا واہ کینٹ میں دو منزلہ عمارت گرنے سے بچے سمیت تین افراد جاں بحق ہو گئے ایک اور واقعہ میں واہ کینٹ میں شادی کی تقریب کے دوران میرج ہال کی چھت گر گئی، چھت گرنے سے اٹھارہ افراد ملبے تلے دب گئے، امدادی کارروائیاں جا ری تھیں جبکہ متعدد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی کے علاقہ سندوخیل میں عبدالمالک نامی شخص کے گھر میں کمرے کی چھت اچانک گر گئی جس کے نتیجے میں اس کی بیوی اور 2 بیٹے 3 سالہ امجد اور 2سالہ ایاز جاں بحق ہو گئے جبکہ گھر کا سربراہ عبدالمالک خود بھی زخمی ہو گیا۔ مصطفی آباد، للیانی کے نواحی گاؤں ابراہیم آباد کا رہائشی محمد ابراہیم بارش کے باعث جانوروں کے باڑے میں سو رہا تھا کہ چھت کر گئی جس کے نتیجہ میں محمد ابراہیم چھت تلے دبنے سے شدید زخمی ہو گیا تاہم کچھ دیر بعد ہی شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔ بہاولنگر کے علاقے ڈونگہ بونگہ میں بارش کے بعد سیوریج کا اخراج نہ ہونے کے باعث متعدد محلہ جات پانی میں ڈوب گئے جس سے تین مکانوں کی چھتیں گر گئیں۔ محلہ مہاجرین کا رہائشی بابر علی کھوکھر گھر میں سویا ہوا تھا کہ اچانک گھر کے ایک کمرے کی چھت گر گئی جس کے نتیجہ میں بابر کی اہلیہ عابدہ بی بی اور دو سالہ بیٹی ماریہ موقع پر جاں بحق ہو گئیں جبکہ تین چھوٹے بچے اور بابر علی معجزانہ طور پر بچ گئے۔ اسی طرح محلہ تارا جات میں محمد منشا کے گھر کے دو کمروں کی چھتیں گر گئیں۔ اہل خانہ باہر تھے کمرے میں صرف سات سالہ سمیرا موجود تھی جو کہ موقع پر جاں بحق ہو گئی۔ ادھر آزاد کشمیر کے اضلاع نیلم ویلی‘ شاردہ کہل‘ آٹھ مقام‘ مظفر آباد‘ باغ ‘ حویلی‘ راولاکوٹ میں شدید بارشوں اور برف باری کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا۔ لینڈ سلائیڈنگ سے متعدد رابطہ سڑکیں بند ہو گئیں جبکہ اشیاء4 خور و نوش کی قلت کے ساتھ ساتھ لوگ بھی گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ چکوال اور ا س کے گردونواح میں بھی تیز بارش کا سلسلہ دوسرے روز وقفے وقفے سے جاری رہا۔ خراب موسم کی وجہ سے قومی ائیر لائن سمیت دیگر ائیر لائنوں کی متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں۔ ذرائع کے مطابق قومی ائیر لائن سمیت دیگر نجی ائیر لائنوں کی کراچی اور اسلام آباد سے لاہور اور لاہور سے کراچی اور اسلام آباد جانے والی متعدد پروازیں تاخیر کا شکار ہو ئیں۔ ادھر خلیجی ائیر لائن کی پرواز766پر دوران پرواز آسمانی بجلی گر گئی، جس سے طیارے کو نقصان پہنچا تا ہم اسے نئی دھلی ائیرپورٹ پر اتار لیا گیا اور تمام مسافر مخفوظ رہے۔ پرواز یو اے ای سے لاہور آرہی تھی طیارے میں 214مسافر سوار ہیں۔ائیر انتظامیہ نے اپنی ٹیکنیکل ٹیم نئی دھلی بھجوا دی ہے، مشیر وزیراعظم شجاعت عظیم نے چارٹر طیارہ بھجوانے کی پیشکش کی ہے۔ مذید برآں راولپنڈی کے نالہ لئی میں پانی کی سطح 16 فٹ سے تجاوز کر گئی۔ کٹاریاں میں پانی کی سظح بلند ہونے لگی اور گوالمنڈی میں الارم بجا دیئے گئے، راولپنڈی میں سیلاب کے پیش نظر پاک فوج کو الرٹ کر دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بتایا گیا ہے کہ پاک فوج کے جوان امدادی کاموں کیلئے پوری طرح سے تیار ہیں۔ شانگلہ میں دوسرے روز بھی موسلا دھار بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ جاری رہا ، وادی نے سفید چادر اڑھ لی، اکثر علاقوں کا بجلی اور ٹیلیفون لائن بھی خراب، شانگلہ کے لینکس روڈ سلایڈینگ کی وجہ سے بند جبکہ مین روڈ بلاک رہی جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شدید بارش کے باعث اسلام آباد میں واقع پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت بھی ٹپکنے لگی اس کے علاوہ پانی بے بینظیر ایئرپورٹ کی عمارت میں داخل ہو گیا جبکہ ایئر پورٹ کی چھت بھی بارش کے باعث ٹپک رہی ہے۔ ایم ڈی واسا راولپنڈی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ہنگامی صورتحال کی وجہ سے واسا کے عملے کی تمام چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں، اگلے چند روز میں محکمہ موسمیات کے پیش گوئی کے مطابق یہ سلسلہ جاری رہیگا، محکمہ موسمیات کے مطابق آزاد کشمیر میں آئندہ دو سے تین روز تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا اور بارشوں کا نیا سلسلہ کل چار مارچ کی سہ پہر کو بلوچستان میں داخل ہوگا جو چھ مارچ تک برقرار رہے گا۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…