یہ فیصلے ہمارے نہیں ہوتے(پہلا حصہ)
واجد شمس الحسن بنیادی طور پر صحافی تھے‘ عین جوانی میں ایڈیٹر بن گئے‘ والد سید شمس الحسن مسلم لیگی اور قائداعظم کے دست راست تھے‘ یہ لوگ دہلی میں رہتے تھے‘ والد کا پرنٹنگ پریس تھا‘ مسلم لیگ کی تمام دستاویز‘ پوسٹرز اور اشتہارات اسی پریس سے شائع ہوتی تھیں‘ قائداعظم نے ڈان اخبار… Continue 23reading یہ فیصلے ہمارے نہیں ہوتے(پہلا حصہ)