اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف، میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے اسرائیل کے خلاف ایک بڑے اور فیصلہ کن حملے کی پیشگی اطلاع دیتے ہوئے اسرائیلی شہریوں کو فوری طور پر تل ابیب اور حیفا چھوڑنے کی سخت وارننگ جاری کی ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں میجر جنرل موسوی نے کہا کہ اب تک ایران کی جانب سے کی جانے والی کارروائیاں صرف ابتدائی اور تنبیہی نوعیت کی تھیں، جبکہ اصل اور بھرپور جواب ابھی آنا باقی ہے، جو جلد ہی دنیا کے سامنے ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران کی کارروائیاں مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی تھیں، مگر اب صورتحال ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، ایران کی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بہانے عام شہریوں، خواتین، بچوں اور بزرگوں پر حملے کر رہا ہے، جو ناقابل برداشت ہے۔
ایرانی جنرل نے کہا کہ ایرانی قوم اور مسلح افواج، شہداء کے لہو کا حساب چکانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں، اور اسرائیل کو اپنے جرائم کی قیمت چکانی پڑے گی۔ ان کے مطابق، اب تک کی کارروائیوں میں انقلابی گارڈز، فضائیہ، فضائی دفاع، فوج، پولیس اور وزارتِ دفاع کی مکمل شرکت شامل تھی، جنہوں نے دشمن کو نمایاں نقصان پہنچایا ہے۔
میجر جنرل موسوی نے خبردار کیا کہ تل ابیب اور حیفا کے شہری فوری طور پر اپنی جانیں بچاتے ہوئے ان علاقوں کو خالی کر دیں، کیونکہ ایران بہت جلد ان شہروں میں بڑے پیمانے پر کارروائی کرنے والا ہے۔
انہوں نے ایران کے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم نے ہمیشہ جارحیت کے خلاف مزاحمت کی ہے اور نہ کبھی ظلم کے سامنے جھکی ہے اور نہ ہی آئندہ جھکے گی۔ اسرائیل کو اپنی حرکتوں کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں رہنے والے، خاص طور پر تل ابیب اور حیفا کے لوگ، فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں، کیونکہ حالیہ شہادتوں نے ایران کی مسلح افواج کے حوصلے مزید بلند کر دیے ہیں اور اسرائیل کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔