اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

خبردار!آپ کی سوشل میڈیا پوسٹ امریکی ویزا مسترد کرواسکتی ہے، امریکہ کا بڑا اعلان

datetime 10  اپریل‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)  امریکا نے امیگریشن سے متعلق اپنی پالیسیوں میں اہم اور سخت نوعیت کی تبدیلیاں کرتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے کہ اب ویزا، گرین کارڈ یا کسی بھی طرز کی مستقل رہائش کی درخواست پر فیصلہ کرتے وقت درخواست گزار کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کا تفصیل سے جائزہ لیا جائے گا۔

امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی ترجمان ٹریشیا میک لافلن نے ایک بیان میں کہا کہ سیکریٹری کرسٹی نوم نے واضح کر دیا ہے کہ امریکا ایسے افراد کو قبول نہیں کرے گا جو آزادیٔ اظہار کی آڑ میں یہود مخالف بیانیے یا شدت پسندانہ نظریات کو فروغ دیتے ہیں یا ایسی تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں جو دہشت گردی سے منسلک سمجھی جاتی ہیں۔

امریکا کی شہریت اور امیگریشن سروسز (USCIS) کے مطابق، اس نئی پالیسی کے تحت خاص طور پر ان افراد پر نظر رکھی جائے گی جو:

سوشل میڈیا پر یہود مخالف خیالات یا نفرت انگیز مواد شیئر کرتے ہوں

حماس، حزب اللہ یا حوثی ملیشیا جیسی تنظیموں کی حمایت میں بیانات دیتے ہوں

یا کسی ایسے عمل کا حصہ ہوں جو پرتشدد یا انتہا پسندی کو ہوا دیتا ہو

یہ تبدیلیاں فوری طور پر لاگو کر دی گئی ہیں، اور ان کا اطلاق نہ صرف اسٹوڈنٹ ویزا پر بلکہ ورک پرمٹ، گرین کارڈ اور دیگر امیگریشن پروگراموں پر بھی ہو گا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق، اب تک 300 سے زائد غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں اور یہ عمل روزانہ جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ غیر ملکیوں کو امریکا میں وہی حقوق حاصل نہیں جو امریکی شہریوں کو حاصل ہیں، اور ویزا دینا حکومت کا صوابدیدی اختیار ہے۔

دوسری جانب کئی متاثرہ افراد کا مؤقف ہے کہ ان پر لگنے والے الزامات بے بنیاد ہیں، اور وہ صرف مظاہروں میں بطور شرکاء موجود تھے، نہ کہ کسی شدت پسندی میں ملوث۔ کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم محمود خلیل کا معاملہ اس حوالے سے خاصا توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، جنہیں حراست میں لے کر لوزیانا منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کے خلاف ڈی پورٹیشن کی کارروائی جاری ہے، باوجود اس کے کہ وہ امریکا کے قانونی مستقل رہائشی تھے۔

اس نئی پالیسی کے تناظر میں بعض تعلیمی اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے ان اداروں کی وفاقی فنڈنگ روک دی ہے جو مبینہ طور پر “یہود مخالف سرگرمیوں” کے خلاف مؤثر اقدامات کرنے میں ناکام رہے۔ اس اقدام پر ماہرین اکیڈمک آزادی پر بھی سوالات اٹھا رہے ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امیگریشن کے خواہش مند افراد کو اب سوشل میڈیا پر اپنی سرگرمیوں میں حد درجہ احتیاط برتنی ہو گی، کیونکہ کسی ایک غیر محتاط پوسٹ سے ان کے خواب چکنا چور ہو سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…