اسلام آبا د(این این آئی)عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کے اثرات کے پیش نظر نئے سال 2025 کے ابتدائی 15 روز میں ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی)، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمتوں میں 4 سے 5 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پیٹرول کی ایکس ڈپو کی قیمت میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا لہٰذا یہ اب 31 دسمبر کو حتمی حساب کتاب پر منحصر ہے کہ اس کی قیمت میں کتنی تبدیلی کی جاتی ہے۔دسمبر کے وسط میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ایکس ڈپو قیمت میں 3.05 روپے (1.18 فیصد) کی کمی کی گئی تھی جس سے اس کی قیمت 255.38 روپے فی لیٹر ہوگئی تھی جب کہ پیٹرول کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 15 روز کے دوران بین الاقوامی مارکیٹ میں ایچ ایس ڈی اور ایل ڈی او کی اوسط قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے جب کہ مٹی کے تیل کی ایکس ریفائنری لاگت میں بھی قدرے اضافہ ہوا ہے، تاہم پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر درآمدی پریمیم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،ان عوامل کی وجہ سے 28 دسمبر تک کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پیٹرول کی قیمت کا فرق بہت کم ہے، جسے ملک کے اندر ہی فریٹ ایکویلائزیشن مارجن کے اندر ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے۔ایکس ڈپو پیٹرول کی قیمت اس وقت 252.10 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 255.38 روپے فی لیٹر ہے۔
پیٹرول زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکل میں استعمال ہوتا ہے اور اس کا براہ راست اثر متوسط اور نچلے طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے تاہم ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر چلتا ہے، اس کی قیمت کو افراط زر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ زیادہ تر بھاری ٹرانسپورٹ یعنی ٹرینوں اور زرعی انجنوں جیسے ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹرز، ٹیوب ویلز اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے اور خاص طور پر سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں کو متاثر کرتا ہے۔اس وقت حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔