واشنگٹن (این این آئی)امریکہ نے کہاہے کہ وہ اسرائیل میں امریکی فوجیوں کو ایک جدید امریکی میزائل شکن دفاعی نظام کے ساتھ بھیجے گا جو ایک انتہائی غیر معمولی تعیناتی ہے جس کا مقصد ایران کے میزائل حملوں کے بعد ملک کے فضائی دفاع کو مضبوط بنانا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹرک رائڈر نے اس تعیناتی کو حالیہ مہینوں میں امریکی فوج کی وسیع تر تبدیلیوں کا حصہ قرار دیا تاکہ اسرائیل کی حمایت اور ایران اور ایرانی حمایت یافتہ گروپوں کے حملوں کے خلاف امریکی اہلکاروں کا دفاع کیا جائے لیکن اسرائیل کی اپنی فوجی صلاحیتوں کے پیشِ نظر جنگی مشقوں کے علاوہ امریکی فوج کی تعیناتی بہت کمیاب ہے۔
امریکی فوجیوں نے حالیہ مہینوں میں شرقِ اوسط میں جنگی بحری جہازوں اور لڑاکا طیاروں کے خلاف اسرائیل کے دفاع میں مدد کی ہے جب وہ ایرانی حملے کی زد میں آیا تھا۔لیکن یہ فوجی اسرائیل سے باہر مقیم تھے۔تھاڈ امریکی فوج کے تہہ دار فضائی دفاعی نظام کا ایک اہم حصہ ہے اور اسرائیل کے پہلے سے ہی مضبوط میزائل شکن دفاع میں اضافہ کرتا ہے۔ایک تھاڈ بیٹری چلانے کے لیے عموما تقریبا 100 فوجیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس میں چھ ٹرک پر لدے ہوئے لانچرز شامل ہوتے ہیں جن میں ہر لانچر پر آٹھ انٹرسیپٹرز اور ایک طاقتور ریڈار ہوتا ہے۔