انقرہ(این این آئی)ترکیہ میں ایران کے سفیر محمد حسن حبیب اللہ زادہ نے کہا ہے کہ ان کے ملک پر اسرائیل کے ممکنہ حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ مراکشی اخبار کو انٹرویو میں ایرانی سفیر نے کہا کہ وہ دور ختم ہو گیا ہے جب ایران اپنے اصولوں پر پوری طرح عمل پیرا تھا۔اگر صیہونی حکومت نے ایران پر حملہ کیا تو اسے سخت اور زبردست جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایران کوئی ایسا ملک نہیں ہے جو جنگ پھیلانا چاہتا ہو۔ ہم لبنان اور فلسطین میں صرف اس شرط پر جنگ بندی چاہتے ہیں کہ ان اقوام اور ان کی آبادیوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے ۔حبیب اللہ زادہ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ جو لوگ براہ راست تنازعہ میں ملوث نہیں ہیں انہیں ایران کے خلاف اسرائیل کے حملوں یا جارحیت میں حصہ نہیں لینا چاہیے بصورت دیگر ایران جوابی کارروائی کرے گا۔ایرانی سفیر نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا ترکیہ کا دورہ متوقع ہے جہاں وہ 3+3 جنوبی قفقاز اجلاس کے ایک حصے کے طور پر مذاکرات میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس فارمیٹ کا تیسرا سیشن جس میں آرمینیا، آذربائیجان، روس، ایران، ترکیہ اور جارجیا شامل ہیں، ترکیہ میں ہونے والا ہے۔دوطرفہ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ تہران ترک صدر رجب طیب اردوان کے دورے کا منتظر ہے۔جنوری میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نیترکیہ کا دورہ کیا، جس کے دوران دونوں فریقین نے ترک صدر کے دوبارہ ایران کے دورے پر اتفاق کیا۔ اگرچہ ابراہیم رئیسی رواں سال مئی میں ایک المناک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہو گئے تھے لیکن ایرانی قیادت کے ترک رہنما کی میزبانی کے منصوبے بدستور موجود ہیں۔