کابل(این این آئی)طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان میں باجماعت نماز میں شرکت نہ کرنے والے ملازمین کے لیے سزا کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سزا میں نصیحت کرنے سے لے کر تنخواہوں کی کٹوتی تک کی شق شامل ہے۔ ذبیح اللہ نے مزید کہا کہ جو بھی نماز چھوڑنے کو دہرائے گا اس کی ملازمت کا مقام تبدیل کر دیا جائے گا ۔
اس کے عہدہ میں تنزلی کر دی جائے گی۔یاد رہے رواں ماہ اگست کی 15 تاریخ کو طالبان نے افغانستان پر اپنی حکمرانی کے تین سال مکمل ہونے کا جشن منایا ہے۔تین سالوں کے دوران طالبان کچھ اقتصادی اشاریوں میں بتہری لائے ہیں۔ برآمدات میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح سکیورٹی کی صورت حال میں نمایاں بہتری لائی گئی ہے۔ شہری علاقوں میں داعش کے حملوں کے جاری رہنے کے باوجود وسیع پیمانے پر لڑائی رک گئی۔